رنجن گوگوئی بنے چیف جسٹس ،جنوری میں سپریم کورٹ کے کام کاج پر اٹھایاتھا سوال

جسٹس گوگوئی سپریم کورٹ کے ان چار ججوں میں شامل ہیں جنہوں نے 12 جنوری، 2018 کو ایک غیر متوقع پریس کانفرنس کیا تھا
نئی دہلی (ایم این این )
جسٹس رنجن گوگوئی نے بدھ کو ہندوستان کے 46 ویں چیف جسٹس (سی جے آئی) کے طور پر حلف لے لیا ہے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون کے تاریخی دربار ہال میں کئی معزز شخصیتوں کی موجودگی میں انہیں سی جے آئی کے عہدہ کا حلف دلایا۔جسٹس گوگوئی کی مدت کار 13مہینہ سے تھوڑی زیادہ ہوگی اور وہ آئندہ برس 17نومبر کو ریٹائر ہوں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، ایچ ڈی دیو گوڑا، لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن، سپریم کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ کے کئی ججز ، اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال اور کئی وزراءموجود تھے۔ حلف لینے کے بعد جج گوگوئی نے اپنی والدہ شانتی گوگوئی کے پیر چھوکر آشیرواد لیا۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے جسٹس گوگوئی کے سی جے آئی بننے کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ جسٹس دیپک مشرا کی الوداعی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے جسٹس گوگوئی نے کہا تھا کہ ان کا سب سے بڑا کارنامہ ‘سول لبرٹی’ کے معاملے میں ہے اور ان کے کئی اچھے فیصلوں کا ذکر کیا۔
واضح رہے کہ جسٹس گوگوئی آسام کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے ہی این آر سی پر سماعت کے لئے تشکیل کردہ خصوصی بینچ کی صدارت بھی کی ہے۔ سپریم کورٹ کے کئی اہم ترین فیصلوں میں وہ شامل رہے ہیں۔
جسٹس گوگوئی سپریم کورٹ کے ان چار ججوں میں شامل ہیں جنہوں نے 12 جنوری، 2018 کو ایک غیر متوقع پریس کانفرنس کیا تھا۔ اس پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ کے کام کاج کے طریقے اور عدلیہ کی آزادی پر سوال اٹھائے گئے تھے۔
18 نومبر، 1954 کو پیدا ہوئے جسٹس گوگوئی نے 1978 میں وکالت شروع کی تھی۔انہوں نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں آئینی، ٹیکسیشن اور کارپوریٹ امور میں ایک طویل عرصے تک وکالت کی۔ انہیں 28 فروری 2001 کو گوہاٹی ہائی کورٹ میں مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔انہوں نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں آئینی، ٹیکسیشن اور کارپوریٹ امور میں ایک طویل عرصے تک وکالت کی۔ انہیں 28 فروری 2001 کو گوہاٹی ہائی کورٹ میں مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

SHARE