ندوة العلماءکا مولانا سلمان ندوی کے موقف سے عدم اتفاق ،خط لکھ کر مولارابع حسنی ندوی نے برات کا اظہار کیا

ہم مولانا سید سلمان حسینی ندوی کے اس متنازعہ بیان سے اظہار برات کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس وقت ملت کے درمیان انتشار پیدا ہوگیا ہے جو اہل سنت کے متفقہ مسلک کے خلاف ہے
نئی دہلی (ملت ٹائمزعامر ظفر)
معروف عالم دین مولانا سلمان حسینی ندوی کے متنازع بیان سے عدم اتفاق کرتے ہوئے دارالعلوم ندوة العلماءکے ناظم اعلی مولانا رابع حسنی ندوی نے برات کا اظہار کیاہے ۔معروف دانشور مولانا برہان الدین قاسمی ڈائریکٹر مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر ممبئی اور دیگر دیوبند وندوہ کے فضلاءنے مولانا رابع حسنی ندوی ۔ ندوہ کی مجلس شوری کے اراکین ودیگر ذمہ دارارن کو ایک خط لکھ مولانا ندوی کی متنازع تقریر کے سلسلے میں وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا تھا جسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے مولانا رابع حسنی ندوی نے ندوة العلما ءکے لیٹر ہیڈ پر ایک وضاحت نامہ جاری کرکے کہاہے کہ ہم مولانا سید سلمان حسینی ندوی کے اس متنازعہ بیان سے اظہار برات کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس وقت ملت کے درمیان انتشار پیدا ہوگیا ہے جو اہل سنت کے متفقہ مسلک کے خلاف ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا سلمان ندوی پر صحابہ کی شان میں گستاخی کا سنگین الزام ،علماءکرام نے ندوہ کے ذمہ داران اور اراکین شوری کو خط لکھ صفائی دینے کا مطالبہ کیا
اپنے خط میں انہوں نے مزید لکھاہے کہ ہم تمام اہل سنت وجماعت کا امتیاز ہے کہ ہم تمام صحابہ کرام رضی اللہ عہنم اجمعین کی عظمت کرتے ہیں او ران کی فضیلت خلفائے اربعہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ کی فضیلت بترتیب خلافت کے قائل ہیں، یہ کوئی اتفاقی بات نہ تھی، بلکہ خلفائے اربعہ کی ترتیب من جانب اللہ تھی اور اہل بیت (ازواج مطہرات وذریت طیبہ) سے محبت رکھتے ہیں جیسا کہ ان کا حق ہے او راس سرمایہ پر فخر کرتے ہیں۔ یہی مسلک ہے، ائمہ اربعہ اور محدثین کا مسلک اور امام ابن تیمہ، حضرت مجدد الف ثانی، حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی، حضرت سید احمد شہید ، شاہ اسماعیل شہید، حضرت مولانا قاسم نانوتوی، حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی، حضرت مولانا محمد علی مونگیری بانی ندوة العلما، امام اہل سنت حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی، حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی (رحہم اللہ جمیعا) اور سبھی اہل حق کا ہے او ریہ کہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا مصالحت کا اقدام بالکل صحیح تھا جو انہوں نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے معاملہ میں کیا تھا جو صحابی رسول اورکاتب وحی تھے اور اسی طرح حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا اقدام بھی صحیح تھا ، ورنہ قیامت کے لیے قرن اول کا کوئی نمونہ سامنے نہ ہوتا کہ معاشرہ کی سیرت وکردار کے تبدیل ہوجانے کا خطرہ اور کوئی کھڑا نہ ہو۔یہ ہمارا شعار ہے، ہم کسی قیمت پر اس کو چھوڑنے کےلیے تیار نہیں ، ہم خلفائے اربعہ کی فضیلت ان کی ترتیب کے ساتھ مانتے ہیں، اور اس کی حقانیت کے قائل ہونے کے ساتھ ہم اہل بیت سے محبت بھی رکھتے ہیں اور ہم حضرات حسنین رضی اللہ عنہما کے اقدام کو بالکل صحیح سمجھتے ہیں اور سبھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو معیار حق جانتے ہیں، اور ان کی عظمت وعقیدت اور محبت اور افضلیت کا عقیدہ رکھتے ہیں اور یہ ہمارا شعار ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے مولانا سلمان ندوی کی سوشل میڈیا پر ایک آڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہوں نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ اور امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے سلسلے میں اہل سنت والجماعت کے متحدہ موقف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی متنازع باتیں کہی ہے۔بعد میں ان کا وضاحت نامہ بھی سامنے آیاہے جس میں انہوں نے تنقید کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔مولانا کی تقریر سے ناراض علماءکے ایک طبقہ نے مولانا رابع حسنی ندوی کو خط لکھ کر ندوہ کا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیاتھا جسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے مولانا نے فوری وضاحت نامہ ندوة العلماءکی جانب سے جاری کردیاہے ۔

SHARE