جب تک نتیش کمار کے خلاف کیس درج نہیں ہوجاتاہے ہم خاموش نہیں بیٹھے گے چاہے ہمیں جتنا بھی پریشان کردیا جائے

پٹنہ(ملت ٹائمز)
راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی اور نتیش کمار کے بیانات ضرور بڑھتے جا رہے ہیں لیکن لالو پرساد ان سب سے متاثر ہوئے بغیر ’سریجن گھوٹالہ‘ کا پردہ فاش کرنے کی اپنی مہم میں پوری طرح سرگرم ہیں۔ آج اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”میں بھاگلپور گیا تھا اور ایک رات وہاں ٹھہرا۔ گھوٹالے سے متعلق بہت سارے کاغذات میرے ہاتھ لگے ہیں۔“ انھوں نے کہا کہ بھاگلپور کے عوام حیران ہیں، نتیش کمار کو ان کے درمیان جا کر جواب دینا ہی ہوگا۔ پریس کانفرنس میں اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے لالو پرساد نے کئی دستاویزات بھی پیش کیے۔آر جے ڈی سربراہ نے بھاگلپور کا سریجن گھوٹالہ نتیش کمار کی پشت پناہی میں ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے آج کہا کہ جتنا کچھ میرے پاس ہے اس کو بتانے کے لیے ایک پریس کانفرنس سے کام نہیں چلے گا بلکہ اب تو ایسا روز چلے گا۔ نتیش کمار اور سشیل مودی نے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے، جب تک ان کے خلاف ایف ایف آئی آر نہیں ہو جاتی تب تک ہم خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ نتیش کمار کے ذریعہ بھاگلپور اجلاس کو ’نکڑ ناٹک‘ قرار دیے جانے سے متعلق لالو پرساد نے کہا کہ عوام حقیقت سے آشنا ہو رہی ہے اس لیے بہتر یہی ہوگا کہ ’پلٹو رام‘ غلط بیان بازی کرنا چھوڑ کر ایک ایک بات کی جانکاری لوگوں کو دیں۔لالو یادو نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ”بہت تیجسوی کو سبق پڑھا رہے تھے، اب نتیش کو بھی جواب دینا ہوگا۔“ انھوں نے مزید کہا کہ ”سشیل مودی کے ذریعہ روزانہ اپنا چہرہ چھپانے کے لیے نتیش کمار پریس کانفرنس کرواتے تھے۔ سشیل مودی نے ایک پریس کانفرنس میں بولا بھی تھا کہ لالو کے خلاف سبھی کاغذ حکومت کے لوگوں کے ذریعہ مہیا کرائے جا رہے ہیں۔“ اس موقع پر لالو نے یہ بھی کہا کہ ”نتیش کمار کسی بھی بات کو انگلی دِکھا کر جھوٹا بتا دیتے ہیں، لیکن عوام چھوڑے گی نہیں۔“ انھوں نے بتایا کہ جب 10 جولائی 2017 سے 29 جولائی 2017 کے درمیان سریجن کا چیک بینک سے واپس لوٹنے لگا تو نتیش کمار کو اس کا علم ہو گیا تھا۔ لیکن وہ سب کچھ چھپا تے رہے اور اس کا ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ جب نتیش نے دیکھا کہ وہ اس معاملے میں پھنس رہے ہیں تو 7 جولائی سے 26 جولائی تک لگاتار دہلی کا چکر لگانا شروع کر دیا۔پریس کانفرنس کے دوران لالو پرساد نے اس بات پر بھی حیرانی ظاہر کی کہ جب سی اے جی رپورٹ میں سریجن گھوٹالے کا انکشاف ہو گیا تھا تو پھر اسے دبانے کی کوشش کیوں کی گئی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پوری لوٹ نتیش کی جانکاری میں ہوئی۔ لالو پرساد نے اپنے مخصوص انداز میں یہ بھی کہا کہ ”نتیش کمار کو گھوٹالہ کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ لیکن اب ان کا بھنڈاپھوڑ ہوگا۔“لالو پرساد کے ذریعہ پریس کانفرنس کیے جانے کے بعد بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے میڈیا سے بات چیت کی اور کہا کہ سریجن گھوٹالے کے ملزم افسر کے پی رمّیا کو نتیش کمار کے ذریعہ لوک سبھا کا ٹکٹ دینا کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ نتیش پر بی جے پی کا دباﺅ بھی بہت بڑھ رہا تھا اور انھیں دو ہی راستے نظر آرہے تھے، یا تو وہ جیل جاتے یا پھر مہاگٹھ بندھن توڑ کر بی جے پی سے ہاتھ ملا لیتے۔ اخلاقیات کی بات کرنے والے نتیش کمار نے مودی کی گودی میں بیٹھنا زیادہ بہتر سمجھا۔