نئی دہلی،(ملت ٹائمز)
یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ایک بار پھر ہندو راشٹر کا شوشہ چھوڑا ہے۔وہیں یوگی کے اس بیان پر سیاست بھی گرما گئی ہے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اسے غیر آئینی قرار دیا ہے ،تو وہیں سی پی آئی لیڈر ڈی راجہ نے اسے حد درجہ خطرناک قرار دیا ہے، بی جے پی نے اس معاملے پر سیاست کو بے وجہ قرار دیا ہے۔وزیر اعلی بننے کے بعد ایک ٹی وی چینل کو دئیے اپنے پہلے انٹرویو میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ہندو راشٹر کا تصور غلط نہیں ہے۔اس انٹرویو میں یوگی نے ہندوتو کو لے کر اپنی حکومت کے رخ کو رکھا۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ذبیحہ خانوں پر سپریم کورٹ اور این جی ٹی کے فیصلوں کو لاگو کیا جائے گا۔ہندو راشٹر کے تصور پر یوگی کے بیان کو بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے غیر آئینی قرار دیا ہے اور ملک کی سیکولر شبیہ کے لیے گہرادھکا بتایاہے ۔مایاوتی نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو ملک کا آئین پڑھنا چاہیے، آئین کی بنیاد سیکولرازم پر ہے، اگر وہ ہندو راشٹر بنائیں گے ،تو سکھ، پارسی اور مسلمان کہاں جائیں گے۔مایاوتی نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ یوپی میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو لاگو کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وہیں سی پی آئی کے ڈی راجہ نے اسے خطرناک بتایا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں اس کے نقصانات بھی نظر آنے لگیں گیں۔





