پاور فاﺅنڈیشن کے بینر تلے یونیسف کے اشتراک سے اردو میڈیا میٹ کا انعقاد

اگر ایک بھی فرد بیمار ہے تو پورا ہندوستان بیمار کہلائے گا !
میڈیا کی مدد سے اقلیتوں کی ٹیکہ کاری کو یقینی بنایا جا سکتا ہے : مولانا خالد رشید فرنگی محلی
نئی دہلی(ملت ٹائمزنسیم اختر )
پاورفاﺅنڈیشن کی جانب روبرو بینر تلے یونیسف کے اشتراک سے روٹین ایمونائزیشن کے سلسلہ میں منعقدہ اردو میڈیا میٹ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی جودھپور کے شیخ الجامعہ پروفیسر اخترالواسع نے کہاکہ ہمیں صحت مند سماج کی تشکیل کے لئے پوری ایمانداری کیساتھ مذہب اور ذات سے اوپر اٹھ کر کام کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اگر ہندوستان کا ایک بھی فرد بیمار ہے تو وہ کسی سماج کا فرد نہیں کہلائے گا بلکہ ہندوستان بیمار کہلائے گا اس لئے بیماریوں کا مقابلہ کرنے کیلئے انتہائی ضروری ہے کہ ہم سب مل کر کام کریں۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح سے شریفہ پھل کو ہندو اور کھجور کو مسلمان نام دے کر سماج کو بانٹنے کی کوشش ہوئی ہے ہمیں اس ذہنیت سے باہر آکر ملک کی تعمیر کےلئے کام کرنے کی ضرورت ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہمارا سماج صحت مند ہو۔ پروفیسر واسع نے تمام زبانوں کے میڈیا اہلکاروں کو ایک میز پر لانے کی وزارت صحت و خاندانی بہبود سے اپیل کی اور ان کو تربیت دینے کی بھی گذارش کی ۔ انہوںنے پولیو کےلئے قابل تقلید کرنے پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر واسع نے کہاکہ چھ بیماریوں سے ٹیکہ کاری شروع ہوئی تھی اور اب 12بیماریوں تک پہونچ گئی ہے اس لئے ٹیکہ کاری کے ذریعہ بیماری پر قدغن تبھی لگ سکتی ہے جب سماج میں انتشار کے بجائے تعمیری سوچ ہو ۔ انہوںنے اس سلسلہ میںاردو میڈیا کے رول کی ستائش کی۔ معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اردو میڈیا کی شرکت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس انقلابی زبان سے ہی ملک کی آزادی کو دھار ملی تھی اس لئے وہ تمام ادارے جو بیماریوں کیخلاف لڑنا چاہتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اردو میڈیا، علماءکرام اور سماج کے ذی شعور طبقہ کا بھی اعتماد حاصل کریں اور لوگوں کے دلوں سے شکوک و شبہات ختم کرنے کیلئے ان جگہوں پر صحت کیمپ کا انعقاد کریں جہاں بنیادی سہولیات کا مکمل فقدان ہے ۔ انہوںنے کہاکہموسم یا کسی خاص موقع کا انتظار کئے بغیر تسلسل کیساتھ صحت کے کیمپ لگانے کی شدید ضرورت ہے ۔ تبسم شہاب (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بیماری کیخلاف جنگ میں اگر کوئی رول دیا گیا تو وہ پوری ایمانداری کیساتھ کام کرے گی ۔ انہوںنے ہیلتھ ہب بنانے پر زور دیا۔ پاور فاﺅنڈیشن کی فاﺅنڈر ڈائرکٹر شمینہ شفیق نے ہیلتھ سے متعلق خبروں کی کوریج کے لئے اردو میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں افواہوں پر دھیان دینے کے بجائے اپنے بچوں کی صحت پر دھیان دینا چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ ٹیکہ کاری کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ تمام مذاہب کے لوگوں سے ہے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ اقوام متحد ہ کے معاونین میں مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان، افغانستان اور نائیجریا کو چھوڑکر آج دنیا پولیو سے پاک ہو چکی ہے اور ہندوستان اس فہرست میں صف اول میں شامل ہے ۔ حالیہ دنوں میں روبیلا اور خسرہ کے متعلق پھیلائی گئی افواہوں کی شمینہ شفیق نے مذمت کرتے ہوئے لوگوں سے صحت کے سلسلہ میں بیدار ہونے کی اپیل کی ۔ اس موقع پر زبیر مینائی جامعہ ملیہ اسلامیہ ، ڈاکٹر دانش (ڈبلیو ایچ او) نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ پروگرام میںسونیا سرکار ( یونیسف)،ساشا( یونیسف )، گیتانجلی ( یونیسف ) ، انوپم سچدیوا، پنکج بھٹناگر، عبدالسلام یواین این آئی، منظور عالم اے یو ایس، اذان (پاور فاﺅنڈیشن)، جمال ( پاور فاﺅنڈیشن) اور اسماءسمیت متعدد صحافیوں اور سماجی ہستیوں نے شرکت کی ۔