آزاد امیدواروں نے کیا آپ اور کانگریس کا کھیل خراب

نئی دہلی ، (ملت ٹائمز، ایجنسیاں)
دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی(آپ)کی امیدوں پر پانی پھیرنے میں آزاد امیدواروں نے اہم کردار اداکیا ہے ۔بدھ کو اعلان کئے گئے انتخابات کے نتائج کی تفصیلی رپورٹ یہ واضح کرتی ہے کہ اقلیتی ووٹوں کے کانگریس اور آپ میں تقسیم ہونے کے علاوہ آزاد امیدواروں کی جھولی میں 8فیصد سے زیادہ ووٹوں کا جانا دونوں پارٹیوں کی شکست کی اہم وجہ بنا ۔کارپوریشن انتخابات کے نتائج سے متعلق ریاستی الیکشن کمیشن کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ،تینوں کارپوریشن میں آزاد امیدواروں کو 8.13فیصد ووٹ ملنا ووٹوں کی تقسیم کی تصدیق کرتا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق ،آزاد امیدواروں کو ملے ووٹ، ووٹو ں کے فیصد کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہیں۔اس انتخاب میں سب سے زیادہ آزاد امیدوار کے طور پر وہ امیدوار میدان میں تھے، جنہیں بی جے پی، کانگریس اور آپ نے ٹکٹ نہیں دیاتھا ۔اس سے صاف ہے کہ آزاد امیدواروں کے ووٹ فیصد نے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔بی ایس پی کو تینوں کارپوریشن میں کل 4.61فیصد ووٹ ملے۔انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد آپ اور کانگریس خیموں میں شکست کی وجوہات پر غوروخوض کے دوران آزاد امیدواروں کے ذریعہ ووٹ کاٹنا بھی موضوع بحث رہا۔کانگریس لیڈر چتر سنگھ نے آزاد امیدواروں کو بی ایس پی سے دوگنے ووٹ ملنے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ووٹوں کی تقسیم کی اہم وجہ قراردیا ۔آپ کنوینر اروند کیجریوال کی صدارت میں جمعرات دیر رات تک جاری رہی پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی(پی اے سی)کی میٹنگ میں بھی انتخابات کے نتائج کے اس پہلو پر بحث ہوئی۔میٹنگ میں شامل آپ کے ایک لیڈر نے بتایا کہ مشرقی دہلی کارپوریشن میں بی ایس پی اور آزاد امیدوار کو 12فیصد ووٹ ملنا پارٹی کے مینڈیٹ میں سیندھ کی اہم بنیاد بنا، جبکہ شمالی کارپوریشن میں آزاد امیدواروں کو 8.56فیصد اور بی ایس پی کو 4.54فیصد ووٹ ملے۔وہیں جنوبی کارپوریشن میں حیرت انگیز طور پر آزاد امیدوار کو 10.04فیصد اور بی ایس پی کو 3.29فیصد ووٹ ملے۔سنگھ نے مانا کہ بھلے ہی بی ایس پی کو تین اور آزاد امیدواروں کو 6سیٹیں ملی ہوں ، لیکن 13فیصد ووٹ حاصل کرنا نقصان کا سبب بنا۔2012میں آزاد امیدواروں کو 24بی ایس پی کو 15سیٹیں ملی تھیں۔
SHARE