عوام میں طلاق ثلاثہ کے تئیں شعور بیدار کرنا ضروری، گو رکشا کے نام پر بے قصوروں پر مظالم: مولانا اسرار الحق قاسمی

ناندیڑ : (ملت ٹائمز ): اس ملک میں کئی مذاہب کے لوگ رہتے ہیں ملک میں کئی زبانیں بولی جاتی ہے۔ ہر مذہب کو اپنی آزادی حاصل ہے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنا نا ممکن ہے یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے اس ملک میں انتشار اور نفرت کا ماحول پیدا ہوگا ۔ اس لئے یکساں سول کوڈ قطعی نافذ نہیں کیا جاسکتا اس طرح کا اظہار خیال آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایکزکیٹیو رکن اور رکن پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی نے ناندیڑ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ مولانا موصوف ناندیڑ کے ادارہ مرکز العلوم کے بانی مولانا معین الدین قاسمی کی دعوت پر ناندیڑ تشریف لائے تھے اس موقع پر ادارہ مرکز العلوم کی جانب سے پریس نفرنس کا اہتمام کیا گیا تھا۔اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی ۵؍ ہزار سالہ تاریخ دیکھی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اس ملک میں ہر ایک کو اپنے مذہب پر چلنے کا اختیار ہے ۔ لیکن آج فرقہ پرست عناصر یکساں سول کوڈ کے بہانے سے ملک میں انتشار پیدا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے تین طلاق کے مسئلہ پر کہا کہ آج ملک میں تین طلاق کو ایک مسئلہ بنا کر جان بوجھ کر پیش کیا جارہا ہے۔ دراصل طلاقہ ثلاثہ کے نام پر نفرت کی سیاست کی جارہی ہے۔ انہوں نے وزیرا عظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے تحفظ کو لے کر وہ طلاق ثلاثہ کو مسئلہ بنا کر پیش کر رہے ہیں اگر انہیں خواتین کو لے کر اتنی ہی ہمدردی ہے تووہ خواتین پر ہورہے دوسرے مظالم پر کیوں خاموش بیٹھے ہوئے ہیں ۔ آج اس ملک میں اسقاط حمل کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔جہیز کے نام پرخواتین کو ہراساں کیا جارہاہے۔جب تک جہیز کی لعنت کو ختم نہیں کیا جائے گا تب تک خواتین اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھے گی۔ بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے حالیہ مصالحت کی تجویز پر مولانا نے کہا کہ بابری مسجد کا معاملہ مصالحت کے ذریعہ ممکن نہیں ہے اور عدالت سے باہر اس معاملہ کا حل نا ممکن ہے اور ہمیں ہندوستان کی عدلیہ پر اعتماد ہے کہ وہ اس معاملہ میں صحیح انصاف کرے گی۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ای وی ایم مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کو لے کر جو آوازیں بلند کی جارہی ہے اس پر مولانا نے اپنا موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم مشین دراصل ایک الیکٹرانک چیز ہے اور اس میں چھیڑ چھاڑ کے امکانات نظر آتے ہیں۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کا استعمال کرائے ۔ انہوں نے اس ملک کے موجودہ حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقلیت بالخصوص مسلمان اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھ رہے ہیں ۔ کیونکہ اس ملک میں فرقہ پرست عناصر گو رکشا کے نام پر نفرت کا ماحول پیدا کر رہے ہیں اور بے قصو ر لوگو ں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ ان کو مارا جارہا ہے آج ملک پر حکمرانی کرنے والے لوگ یہ بھول گئے کہ اس ملک کو آزاد کرانے کے لئے ہمارے بزرگوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی اس وقت ملک کو آزاد کرانے میں حکمرانی کرنے والے لوگوں کا کوئی کردار نہیں تھا۔آخر میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ملک میں امن و شانتی کو قائم رکھیں۔ اس پریس کانفرنس میں ادارہ مرکز العلوم ناندیڑ کے مہتمم مولانا معین الدین قاسمی ، ناندیڑ کے سنئیر قانون داں ایڈوکیٹ ایم زیڈ صدیقی، مفتی اعظم وغیرہ موجود تھے۔ اسکے بعد مولانا اسرار الحق قاسمی کے ہاتھوں جامعہ قاسمیہ مرکز اسلامی معین العلوم کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔