نئی دہلی، (ملت ٹائمز )
آدھار کارڈ کو انکم ٹیکس سے لنک کرنے کے خلاف دائر درخواست پر بدھ کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ آدھار کارڈ لازمی ہے اور جو لوگ جان بوجھ کر آدھار نہیں بنوا رہے ہیں، وہ ایک طرح سے جرم کر رہے ہیں، لیکن سپریم کورٹ نے مرکز کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنہوں نے آدھار نہیں بنوایاہے، وہ جرم کر رہے ہیں۔دراصل وہ آدھار قانون کو چیلنج دے رہے ہیں اور کورٹ میں ان کی عرضی پر سماعت چل رہی ہے۔سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا کہ آج آدھار ڈاٹا کے لیک ہونے کی خبر آئی ہے۔اس پر مرکز نے سپریم کورٹ میں کہا کہ یہ ڈاٹا یوآئی ڈی اے آئی سے لیک نہیں ہوئے ۔مرکز نے آگے کہا کہ یہ ڈاٹا دوسرے سرکاری محکموں سے لیک ہوئے ہیں ، جنہیں آدھار ڈاٹا کو شفاف اور محفوظ رکھنے میں دقت ہو رہی ہے۔مرکز نے عدالت سے مزید کہا کہ آدھار ڈاٹا مکمل طور پر محفوظ ہے، کیونکہ اسے یوآئی ڈی اے آئی نے آئی ٹی ایکٹ کے تحت کریٹکل انفراسٹرکچر کے زمرے میں رکھا ہے۔مرکز نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ٹیکنالوجی 100فیصدی فل پروف نہیں ہوتی۔وہیں، درخواست گزار نے کہا کہ ایک طرف یوآئی ڈی اے آئی کہتا ہے کہ آدھار رضاکارانہ ہے تو دوسری طرف اے جی کہتے ہیں کہ یہ لازمی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ 24گھنٹے کوئی ہم پر نظر رکھے۔