لکھنؤ،(ملت ٹائمز، ایجنسیاں)
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں نسلی فسادات کے واقعہ پر گہرے افسوس اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد اب نسلی جدوجہد کی واردات سے ریاست دہلنے لگا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جرائم پرقابوپانا اور قانون نظام حکمران بی جے پی کے بس کی چیز نہیں ہے۔مایاوتی نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ بغیر اجازت کے جلوس وغیرہ نکالنا اور اس دوران من مانی کرکے ماحول کو آلودہ اور پرتشدد بنانا واقعی ایک فیشن سا ہو گیا ہے، جس کو روک پانے میں ریاست کی بی جے پی حکومت ناکام ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ بی جے پی حکومت کی بھگواتقسیم کی پالیسی کی وجہ سے قانون نظام سے کھلواڑ کرنا، قتل اور تشدد کرنا عام بات ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ریاست میں خوف اور دہشت گردی کا ایک نیا خراب ماحول پیدا ہوتا جا رہا ہے۔ بی ایس پی صدر نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد روزانہ ہر لیڈر اور وزیر نئی نئی باتیں اور اعلانات کر رہے ہیں، لیکن حقیقت میں ٹھیک اس کا الٹا ہو رہا ہے اور ریاستی حکومت ان سماج دشمن اور جرائم پیشہ عناصر کے سامنے بونی ثابت ہو رہی ہے۔بغیر اجازت کے جلوس نکالنے اور اسے لے کر نئی روایت کی شروعات کرنے والے لوگوں پر سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اب اپنے قول اور فعل میں فرق کو ختم کرکے ریاست میں قانون کے علاوہ حالات کو عوامی مفاد میں بہتر بنانا ہوگا، ورنہ سرکاری مشینری سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا چلا جائے گا۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں نسلی فسادات کے واقعہ پر گہرے افسوس اور تشویش کااظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ واقعات کے بعد اب نسلی جدوجہد کی واردات سے ریاست دہلنے لگا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جرائم پرقابوپانا اور قانون نظام حکمران بی جے پی کے بس کی چیز نہیں ہے۔مایاوتی نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ بغیر اجازت کے جلوس وغیرہ نکالنا اور اس دوران من مانی کرکے ماحول کو آلودہ اور پرتشدد بنانا واقعی ایک فیشن سا ہو گیا ہے، جس کو روک پانے میں ریاست کی بی جے پی حکومت ناکام ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ بی جے پی حکومت کی بھگواتقسیم کی پالیسی کی وجہ سے قانون نظام سے کھلواڑ کرنا، قتل اور تشدد کرنا عام بات ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ریاست میں خوف اور دہشت گردی کا ایک نیا خراب ماحول پیدا ہوتا جا رہا ہے۔ بی ایس پی صدر نے کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد روزانہ ہر لیڈر اور وزیر نئی نئی باتیں اور اعلانات کر رہے ہیں، لیکن حقیقت میں ٹھیک اس کا الٹا ہو رہا ہے اور ریاستی حکومت ان سماج دشمن اور جرائم پیشہ عناصر کے سامنے بونی ثابت ہو رہی ہے۔بغیر اجازت کے جلوس نکالنے اور اسے لے کر نئی روایت کی شروعات کرنے والے لوگوں پر سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو اب اپنے قول اور فعل میں فرق کو ختم کرکے ریاست میں قانون کے علاوہ حالات کو عوامی مفاد میں بہتر بنانا ہوگا، ورنہ سرکاری مشینری سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا چلا جائے گا۔