” وطن کی محبت و خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہے پنجاب کی رضیہ سلطانہ و محمد مصطفیٰ کی جوڑی”

(مالیرکوٹلہ سے ثنا دهالیوال کی خصوصی رپورٹ)

پنجاب : (ملت ٹائمز)  ریاستی شہر مالیر کوٹلہ ہندوستانی تاریخ کے صفحات میں اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے،  ملک میں گلدستہ نما حیثیت کے ضامن ، اس شہر میں ہندو، مسلم، سکھ  اور عیسائی سبھی مذاہب کے لوگ ایک دوسرے سے مل جل کر امن و یکجہتی کے ساتھ رہتے ہیں.
تقسیم وطن کے وقت واحد مالیر کوٹلہ ایسا شہر تھا  جو ہر طرح کے قتل و غارت اور خون خرابہ سے بچا رہا.
ملک کی آزادی کے بعد حلقہ مالیرکوٹلہ سے مختلف سیاسی پارٹیوں کے اراکین نے نمائندگی کی ہے. لیکن صوبہ پنجاب کی تاریخ میں محترمہ رضیہ سلطانہ واحد ایسی ممبر اسمبلی ہیں جنہوں نے اپنے حلقہ کے عوام کے مسائل کو بہت جرات مندانہ انداز میں نہ صرف ودهان سبھا میں اٹھا یا بلکہ ان کو حل بھی کروایا، اپنی اسی قابل قدر قیادت کے چلتے رضیہ سلطانہ تیسری بار اپنے حلقہ سے فتحیاب ہوئی ہیں.
رضیہ سلطانہ نے اپنی گزشتہ ٹرم کے دوران جہاں بیوہ بے سہارا بزرگوں کی پنشن لگوائیں وہیں کئی دهاکوں سے پینڈنگ چلی آرہی پنجاب اردو اکادمی کے قیام کی مانگ کو عمل میں لایئں اور ساتھ ہی بی ۔ ایڈ کالج کا قیام عمل میں لانا ان کے قابل تعریف کام تھے۔
یہی وجہ ہے کہ کیپٹن امیریندر سنگھ نے رضیہ سلطانہ کے ماضی کی شاندار کارگزاری اور بے داغ شخصیت کو دیکھتے ہوئے اس بار ان پر بھروسہ جتایا اور انہیں اپنی وزارت میں نہ صرف جگہ دی بلکہ دو بڑے ذمہ داری والے محکموں سے بھی نوازہ ہے۔
رضیہ سلطانہ اب ہندوستان کی تاریخ میں پہلی ایسی مسلم خاتون بن گئی ہیں، جنہوں نے اپنے سولہ ستره سالہ سیاسی کیریئر میں اتنی بلندیاں اور حصولیابیاں حاصل کی ہیں جو یقیناً کسی دوسری مسلم ایم ایل اے کے حصہ میں نہیں آئیں۔
اس بار اپنے حلقہ کے عوام سے جو وعدے انہوں نے کئیے ہیں ان پورا کرنے کے لیے انہوں نے ابھی سے جنگی سطح پر تیاریاں شروع کر دی ہیں. جن میں کچھ پروجیکٹ پر جلد ہی کام شروع ہو نے والا ہے.
یہاں قابل ذکر ہے کہ رضیہ سلطانہ کے خاوند محمد مصطفیٰ ( آئی پی ایس) پنجاب کے ڈی جی پی ہیں، محمد مصطفیٰ کا شمار پنجاب کے جانباز پولیس آفسرز میں ہوتا ہے، جنہوں نے صوبہ کے کالے و نازک دور میں اپنی مستحکم و مضبوط اور جرات مندانہ شخصیت ہونے کا ثبوت دیا اور صوبہ میں لا اینڈ آرڈر کے قیام میں اپنا خصوصی اور نمایاں رول ادا کیا۔
ان کی اسی بہادری کے جزبہ کو محسوس کرتے ہوئے حکومت ہند نے انهیں چھ بار راشٹر پتی ایوارڈ سے نوازا ہے ، اس کے علاوہ محمد مصطفیٰ کو اپنی گزشتہ سروس کے دوران نہ جانے کتنے ہی بہادری و ایمانداری کے سمان و اعزازات مل چکے ہیں۔
ویسے بین الاقوامی سطح پر مشہور محمد مصطفیٰ کی شخصیت، کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے،
محمد مصطفیٰ و رضیہ سلطانہ کی شخصیت ملک و قوم کی خدمت کے جذبہ سے لبریز ہے. دونوں کے دل وطن کی محبت سے سرشار ہیں،
رضیہ سلطانہ کے دل میں اپنے وطن و قوم کی خدمت کے جزبہ کا اندازہ اس بات سے بخوبی ہو جاتا ہے کہ انکے خاوند اتنے بلند و بالا رتبہ کے مالک ہیں کہ وہ چاہتیں تو عیش و آرام کی زندگی گزار سکتی تھیں ، لیکن اپنے تمام طرح کے عیش و آرام کو تیاگ کر وہ خالص قومی خدمت کے جزبہ کے جزبہ کے تحت سیاسی میدان میں اتریں، اور اس کے بعد ایک طرح سے اپنی زندگی قومی خدمت کے لیے وقف کر دی ہے .کیا خوب کہاہے کہ
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا