بنگلور: (ملت ٹائمز/محمد فرقان بنگلوری) ملت اسلامیہ کی اکثریت مسلم پرسنل لاء سے بلکل ناواقف ہے۔ جس کی وجہ سے شرپسند عناصر کی باتوں میں آجاتے ہیں جسے اسلام اور مسلماں کو بہت نقصان ہوتا ہے۔ اسلئے مسلمان مسلم پرسنل لاء کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ ان خیالات کا اظہار بنگلور میں منعقد جماعت اسلامی ہندکے زیر اہتمام مسلم پرسنل لاء بیداری مہم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے صدر مولانا سید جلال الدین عمری نے کیا۔ صدارتی خطاب کرتے انہونے کہا کی مسلم معاشرہ میں عائلی قونین کے تحت ایک مسلم خاتون کبھی بھی بے سہارا نہیں ہوتی۔ دشمنان اسلام کا یہ سوال کہ مسلم خوتین پرظلم ہورہا ہے ایک احمقانہ خیال ہے۔ مولانا نے وراثت کے احکامات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ اللہ کی حدود ہیں ان سے تجاوز مت کور ایسا کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کی مساجد میں کونسلنگ سنٹر قائم کریں اور مسلم لڑکے اور لڑکیوں کو شادی سے پہلے ان کے حقوق کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ امیر شریعت مفتی اشرف علی باقوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کی ملک کی دستور سازاسمبلی نے دستور کے مرتب رہنما اصولوں کے مطابق کہا تھا کی ریاست میں یکساں سیول کوڈ لاگو کیا جائے ۔ڈاکٹر امبیڈ کر نے اسکی وضاحت کر دی تھی کہ مسلم پرسنل لاء میں کوئی تبدلی کیلئے جائیگا۔ اگر کبھی ایسا ہوتا ہے تو یہ دستور کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی اور غیر دستوری عمل کہلائیگا۔ جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمد قاسمی نے کہا کی ہمارےہر ایک بچہ انگریزی سے اچھی طرح واقف ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ساٹھ ستر سال کا بزرگ کو یہ نہیں معلوم کہ مسلم پر سنل لاء کیا ہے۔ انہونے کہا کی اگر آج بھی ہم بیدار نہ ہوئے تو ہمارے مسلم لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں سے شادی رچانے اور انکا گھر آباد کرنے پر مجبور ہوجائینگی۔ واضع رہیکہ اجلاس 5 مئی کو قدوس صاحب عیدگاہ بنگلور میں منعقد تھا۔ اجلاس سے مولانا سید مصطفے رفاعی ،مولانا محمد سراج الحسن سابق امیر جماعت اسلامی ہند اور محترمہ امتہ الرزاق نے بھی خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی کرناٹک محمد اطہر اللہ شریف خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور دعا کے بعد جلسہ کا اختتام ہوا۔





