آسام شہریت معاملہ کی سماعت کو سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے فی الحال ملتوی کیا ، چیف جسٹس طے کریں گے اگلی تاریخ

نئی دہلی : (ملت ٹائمز نسیم اختر)
آسام میں شہریت سے متعلق انتہائی اہم مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے اس کی فائنل سما عت کو فی الحال کے لئے ملتوی کر دیا ہے۔ آج اس بات کا فیصلہ ہونا تھا کہ ۱۱، مئی سے ۹۱ ، مئی تک اس اہم مقدمہ پر مسلسل سماعت کرکے اس پر فےصلہ کردےناہے ےا پھر اسے آگے کے لئے مؤخر کرنا ہے۔ حکومت کی طرف سے سولسٹر جنرل آف انڈیا رنجیت کمار نے عدالت کو بتایا کہ اتنی مختصر مدت میں اتنے اہم مقدمہ کی سماعت اور اس پر فیصلہ ممکن نہیں معلوم ہوتا ہے، اس لئے جولائی ۱۱، سے اس کی سماعت رکھی جائے اور ہفتہ میں تین دن اس کے لئے مقرر کیا جائے۔ اس کے بعد عدالت نے تمام فریقوں کی باتوں کو سننے کے بعد بتایا کہ چونکہ ہر ایک فریق کو وقت چاہئے اور پانچ رکنی بنچ کے ارکان میں سے ایک رکن جسٹس پر فولا سی پنت ریٹائرڈ ہو رہے ہےں اس لئے اس پر سماعت کر بھی لیا جائے تو اسے مکمل کرنا ممکن نہیں ہے، اسلئے ہم اسے چیف جسٹس پر چھوڑتے ہیں وہ جب نئے رکن کو اس بنچ کے لئے منتخب کریں گے اس کے بعد ہی اس کی اگلی تاریخ کا فیصلہ کیا جا سکے گا۔ گویا کہ یہ کیس ممکنہ طور پر جولائی / اگست تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں WP (C) No. 274/2009 and WP(C) No. 562/2012 جو آسام سنمیلیٹا مہا سنگھ سمیت مختلف تنظیموں نے فائل کر کے آسام اکورڈ اور آسام میں شہریت کے لئے ۵۲، مارچ ۱۷۹۱ کو بنیاد ماننے کی مخالفت کی ہے، اس پر ۱۱، مئی سے ۹۱، مئی تک لگاتار سماعت کر کے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بنچ کو فیصلہ سنانا تھا، مگر آج عدالت نے اس کی سماعت کو ملتوی کردیا ۔ جمعیۃ علماء صوبہ آسام (محمود مدنی گروپ) کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی ،سینئر ایڈووکیٹ بی ایچ مالا پلے، ایڈووکیٹ اعجاز مقبول، ایڈووکیٹ شکیل احمد، ایڈووکیٹ این ایچ مزار بھیا ، ایڈووکیٹ عبد الصبور تپادر نے بحث میں حصہ لیا ۔آج کی سماعت کو براہِ راست سننے کے لئے پہنوچے جمعیۃ علماء صوبہ آسام کے صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل اور مولانا محبوب حسن (اڈیشنل جنرل سیکریٹری ، جمعیۃ علماء صوبہ آسام ) نے آج کی سماعت کے بعد اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری محمد عثمان منصور پوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی زیر سر پرستی انصاف کے لئے کوشش کر رہے ہیں اور سماعت جب بھی ہو انشاءاللہ انصاف کی جیت ہوگی۔