کیپ ٹاؤن؍نئی دہلی (ملت ٹائمز؍پریس ریلیز)
سال کے تین ماہ رجب ،شعبان اور رمضان کو عبادت کے حوالے سے خصوصی اہمیت حاصل ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم رجب کے بعد سے ہی رمضان کی تیاری شروع فرمادیتے تھے اور رمضان میں عبادتوں کا خصوصی اہتما م کرتے تھے ،پوری دنیا کے مسلمان بھی رمضان میں عبادتوں کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں اور شعبان سے ہی اس کی تیاری شروع کردیتے ہیں،ان خیالات کا اظہار ساؤتھ افریقہ کی جامع مسجد میں منعقد ہ ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کے معروف عالم دین مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی ومہتمم جامعہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہارنے کیا ،انہوں نے مزید کہایہ بات اچھی ہے کہ مسلم نوجوانوں اور مسلمانوں میں شعبان اور مضان کی بے پناہ قدر واہمیت پائی جاتی ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ نمازاور دیگر عبادات کو بھی مسلمانوں نے اسی ایک ماہ کے ساتھ خاص کردیا ہے ،پندرہویں شعبان کو مسجد میں داخل ہوتے ہیں اور عید کا چاند نکلتے وہ مسجد سے غائب ہوجاتے ہیں ۔
مفتی عثمانی نے افریقی مسلمانوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ رمضان المبارک کا مہینہ برکت و اہمیت والاہے ،اس ماہ کی زیادہ سے زیادہ قدر کرنی چاہیئے ،شب وروز کو عبادت میں مصروف رکھنی چاہیئے لیکن ساتھ ہی یہ بھی عہد کریں کہ عبادت اور نماز کا سلسلہ پورے سال جاری رہے گا ،ہمیشہ مسجدوں میں آنے کا اہتمام کریں ،اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہاکہ نماز اسلام کا ایک ایسارکن ہے جس کے بارے میں یہ تصور نہیں کیا جاسکتاہے کہ کوئی مسلمان نماز نہ پڑھتاہو۔
اس موقع پر مفتی عثمانی نے مسلمانوں سے علم دین حاصل کرنے ،اسلامی امور کے مطابق زندگی گزارنے ،مسلم پرسنل لاء کو اپنانے اور قرآن کریم کے بتلائے ہوئے راستے پر چلنے کی تلقین کی اور کہاکہ مسلمانوں کے زوال کی بنیاد وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں نے دین اسلام سے اپنارشتہ ختم کرلیاہے ،حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو آئیڈیل اور نمونہ بنانے کے بجائے انہوں نے مغربی تہذیب کی نقالی شروع کردی جہاں سے بربادی اور تباہی زندگی میں آتی ہے اور پورا معاشرہ ،پورا سماج تباہ وبرباد ہوجاتاہے ،سکون اور اطمینان سلب ہوجاتاہے۔
ؒ واضح رہے کہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی صاحب افریقہ کے پندرہ روزہ دعوتی وتبلیغی سفر پر ہیں اور متعدد مقامات پر ان کے اصلاحی ودعوتی خطابات ہورہے ہیں۔





