نریندر مودی حکومت کے تین سال مکمل ،سرکار کی ناکامی کو بے نقاب کرنے کیلئے سونیاگاندھی کی قیادت میں اپوزیشن متفق

راجد،جدیو،بی ایس پی ،سی پی ایم ،ترنمول کانگریس اورنیشنل کانفرنس سمیت سترہ غیراین ڈی اے جماعتوں کی شرکت
نئی دہلی(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں))
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پرپورے اپوزیشن نے صدارتی انتخابات کے معاملے پریکجہتی دکھانے کی کوشش کی اور کانگریس صدرسونیاگاندھی کی طرف سے دئے گئے ظہرانے میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی، بہار کے سابق وزیراعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل(آرجے ڈی) کے سربراہ لالوپرساد یادو اوربہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی سربراہ مایاوتی سمیت 17 مختلف غیر این ڈی اے پارٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔سونیاگاندھی کی طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس لائبریری میں دیئے گئے ظہرانے میں ممتا، مایاوتی، لالوکے ساتھ ساتھ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) رہنما سیتا رام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی)لیڈر ڈی راجہ، دراوڑ منیتر کشگم (ڈی ایم) رہنما ایم کنی موئی، جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) لیڈر شرد یادو اورکے سی تیاگی نے بھی حصہ لی یا۔ کچھ چھوٹی علاقائی پارٹیوں کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ ویسے جمعہ کو منعقدہ اس ضیافت کے ساتھ ہی اتر پردیش کی دو اہم مخالف پارٹیوں سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو صدارتی انتخابات سے پہلے ایک ساتھ لانے کی کانگریس کی کوشش کامیاب ہوتی نظر آئی۔اپوزیشن نے اس ظہرانے میں اپوزیشن کی وسیع یکجہتی دکھانے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس دوران صدارتی انتخابات کے لئے اتفاق رائے والے امیدوار کو اتارنے کے امکان کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جانا تھا۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس صدارتی انتخابات سے پہلے غیر این ڈی اے جماعتوں کے درمیان وسیع اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جسے گجرات، ہماچل پردیش اور کرناٹک جیسی ریاستوں کے آئندہ اسمبلی انتخابات اور سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات تک آگے بڑھایا جا سکے۔صدارتی انتخابات کے لئے اپوزیشن کے اتفاق رائے والے امیدوار کے طور پر بہت سے ناموں پر بحث چل رہی ہے، جن میں مغربی بنگال کے سابق گورنر اور مہاتما گاندھی کے پوتے گوپا ل کرشن گاندھی، جے ڈی یو کے سابق صدر شرد یادو، لوک سبھا کی سابق اسپیکر میرا کماری اور نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار شامل ہیں ۔اگرچہ پوار نے خود کو اس دوڑ سے الگ رکھنے کا پہلے ہی اعلان کر دیاتھا اور بہار کے وزیراعلی اور جے ڈی یو لیڈر نتیش کمار ملک کے موجودہ صدر ڈاکٹر پرنب مکھرجی کو ہی دوسری میعاد دئے جانے کی تجویز دے چکے ہیں۔غور طلب ہے کہ سونیا گاندھی کی ضیافت میں شرکت کرنے کے لئے دہلی پہنچیں ممتا بنرجی نے جمعرات کو ہی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی تھی۔ ویسے ان کے مطابق میٹنگ صرف بنگال کی ترقی پر مرکوز تھی، سیاست پر نہیں لیکن اس کے بعد انہوں نے صدر کے لئے ایک ایسے متفقہ امیدوار کی وکالت کی، جسے لے کر حکومت اور اپوزیشن دونوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔