22سالوں بعدایک مرتبہ پھر نظر آئیں گے ایس پی ۔بی ایس پی کے سربراہان ایک ساتھ ،متحدہوکر اپوزیش کا مقابلہ کرنے کی منصوبہ بندی زیر غور

لکھن¶(ملت ٹائمزایجنسیاں)
مودی سے ٹکر لینے کے لئے اپوزیشن متحدہو رہاہے۔کانگریس اورلالویادوکی کوششوں سے27اگست کواترپردیش کی اپوزیشن پارٹیاں ایس پی اور بی ایس پی دوسری بار ایک ساتھ پلیٹ فارم شیئرکرتی نظرآئیں گی۔22سال بعددوبارہ مایاوتی اورملائم کاکنبہ ساتھ آسکتاہے۔بتادیں کہ ایس پی،بی ایس پی نے 1993میں غیرمعمولی اتحادکیاتھااورملائم سنگھ نے اقتدارسنبھالاتھا۔1993میں جب ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان اتحاد ہوا تھا تب ریاست میں بابری مسجدکی شہادت کے بعدلگاصدرراج چل رہاتھا۔مسجد تنازعہ کے چلتے پولرائزیشن عروج پرتھا۔سیاسی پارٹیاں یہ بات سمجھ چکی تھیں۔اسی کے پیش نظراپوزیشن پارٹیوں کے سربراہ ملائم سنگھ یادو اور مایاوتی نے ایک ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔توقع کے مطابق کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی اوراتحادنے 4دسمبر 1993کو اقتدار کی باگ ڈورسنبھال لی۔لیکن باہمی جھگڑا کے چلتے2جون1995کوبی ایس پی نے حکومت سے کنارہ کشی کرلی اور حمایت واپسی کا اعلان کر دیا۔اس کی وجہ سے ملائم سنگھ کی حکومت اقلیت میں آکرگرگئی۔اس کے بعد 3جون1995کو مایاوتی نے بی جے پی کے ساتھ مل کر اقتدار کی باگ ڈورسنبھالی۔آج سے22سال پہلے ایس پی-بی ایس پی کا اتحاد2جون1995کوٹوٹ گیاتھا۔اس کے بعدیوپی کی سیاست میں کافی تبدیلی آئی۔ویسے اب بی جے پی کی لہر سے ایک بار پھر مقابلہ کے لئے ایس پی اور بی ایس پی ایک ساتھ ہونے کی بات کہہ رہی ہے۔بہارمیں نتیش کے ساتھ مل کر بی جے پی کو شکست دینے والے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اس بات کی پہل کررہے ہیں۔ایس پی اوربی ایس پی دونوں ہی اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ 27اگست کو پٹنہ میں ہونے والی لالویادوکی ریلی میں ممکنہ اتحاد کی بنیاد پڑ سکتی ہے۔حال ہی میں مایاوتی نے کہا تھا کہ بی جے پی کو شکست دینے کے لئے وہ”کسی بھی سیاسی پارٹی “کے ساتھ ہاتھ ملانے کوتیارہیں۔وہیں اکھلیش یادوکئی بار تمام اپوزیشن جماعتوں کے ایک ساتھ آنے کی بات کرچکے ہیں۔حال ہی میں اپنے قنوج دورے کے دوران کہا تھا کہ اگر کوئی مستقبل اتحاد کا اعلان ہوگاتو27اگست کو پٹنہ میں ہی ہوگا۔لالو کی پٹنہ ریلی میں شامل ہونے کی بات اکھلیش یادو کر چکے ہیں۔جبکہ ریلی میں مایاوتی کے شامل ہونے پر اب بھی شک برقرارہے۔وہیں دوسری طرف ایس پی اور بی ایس پی کے لئے 22سال کی کھٹاس بھلاناآسان نہیں ہوگا۔اگرچہ اس وقت کی سماج وادی پارٹی اور اس وقت کی ایس پی میں بہت کچھ بدل چکاہے۔تب ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادوتھے اوراب پارٹی اکھلیش یادوکے نام ہے۔