نئی دہلی(ملت ٹائمز/پریس ریلیز)
رمضان المبارک کے موقع پر برطانیہ کے شہر وں بالخصوص لندن میں بر صغیر کے علماء کرام کی موجودگی سے بڑا روحانی ماحول رہتا ہے۔پورے مہینہ یہاں کی مساجد اور اسلامک مراکز میں ہند۔ پاک کے علما و مبلغین کے وعظ و خطابات ہوتے رہتے ہیں۔ریڈیوسیرۃ لسٹر سے مختلف دینی پروگرام نشر کیا جاتا ہے۔یہاں بھی ہندوستا اور پاکستان کے مہمان علماء کرام کو بھی مدعو کیا جاتاہے۔ ریڈیو سیرۃ الاقصا ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر رنگرانی چلتا ہے، جس کے سربراہ مولانا مفتی عبد الرحیم دیوان لاجپوری ہیں۔گزشتہ دنوں میں مجھے بھی رمضان کریم اور اس کے برکات کے موضوع پر اظہار خیال کا موقع ملا۔یہ باتیں معروف عالم دین مفتی محفوظ الرحمن عثمانی بانی و مہتمم جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہارنے بتائیں۔
لند ن میںاپنے دینی پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہاں مسلما نوں کی ایک بہت بڑی تعداد آباد ہے،یہ لوگ مختلف ممالک سے ترکِ وطن کر کےیہاں آباد ہوے ہیں ۔ان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اس رحمتوں اور برکتوں والے مہینے سے خوب مستفید ہوں یہی وجہ ہےکہ یہاں کے مسلمان بڑے خلوص اور جوش و جذبہ سے رمضان المبارک کے روزے رکھتے ہیں، تراویح اور دیگر عبادات کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مسلمان ایک دوسرے کو افطاری پر اپنے گھروں پر بھی مدعو کرتے ہیںاور مل جل کر اس بابرکت مہینے کی روحانی ساعتوں سے اپنے دامن اور نامہ اعمال کو منّور کرتے ہیں۔
مفتی عثمانی نے بتایاکہ الحمد للہ یہاں کی متعدد مساجد اور اسلامی مراکز میں اب تک رمضان کریم کی مناسبت سے اظہار خیال کا موقع ملا ۔ان میںفاطمہ اسلامک سینٹر،الہدایہ اسلامک سینٹرپلیسٹن،ختم نبوت سینٹر لند،مسجد عثمان لندن،شرعیہ کونسل ڈیوز بری وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ ان مراکزو مساجد کے ذمہ داروں میں مولانا مفتی عبد الرحیم دیوان لاجپوری ،آصف بھائی، بھائی فاروق پٹیل برما،بھائی نیر عالم ،بھائی نذیر سوداگر، بھائی عمران شیخ،بھائی فداحسین شیخ، ڈاکٹر معین،مولانا عباس،بھائی فاروق، حاجی رفیق ،مولانا ارباز خان،مولانا سعید پٹیل،عدنان بھائی ، اقبال بھائی،مولانا یعقوب اسماعیل منشی،مفتی فاروق،عبد الحئی بھائی ،مولانا یوسف بھائی ،امتیاز ،مفتی مرغوب احمد لاجپوری،مولانا مشتاق ہلال،الطاف بھائی ماسٹر اوریوسف بھائی باٹن کے ہم بیحد شکر گزار ہیں۔
اس موقع پر انہوں نےکہاکہ ہم رمضان کریم کے آخری عشرہ میں داخل ہوچکے ہیں اس لئے ہمیں ماہ مبارک کے ان آخری لمحات سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔حدیث شریف میں آتا ہے کہ اس کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا بخشش اور تیسرا دوزخ سے آزادی کا ہے۔اس ماہ کا ہر ایک لمحہ ہزاروں برس کی زندگی اور طاعت و عبادت سے قیمتی ہے۔مفتی عثمانی نے کہاکہ روزے سے روح کو طاقت ملتی ہے اور اس سے بدن کی اصلاح ہوتی ہے۔روزہ کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے انسان کے اندر صبر و استقامت کی قوت پیدا ہوتی ہے جو انسان کے لیے بڑی خوبی کی چیز ہے۔ انہوں نے کہاکہ روزہ دار کے سامنے مرغوب غذائیں، ٹھنڈا اور شیریں پانی رکھا رہتا ہے، مگر وہ ان کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے روزہ کو بہ طور خاص اپنی جانب منسوب فرمایا ہے۔’’ انسان کا ہر عمل اس کے لیے ہے، البتہ روزہ یہ خاص میرے لیے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا ‘‘۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں ماہ صیام کے فیوض و برکات سے نوازدے ۔آمین