گریڈیہہ(ملت ٹائمزسلمان دانش)
گﺅ تحفظ کے نام پرملک بھر میں بھیڑ کے ذریعہ ہونے والی غنڈہ گردی اور دہشت گردی تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے، ایک اور واقعہ جھارکھنڈ میں کل پیش آیاہے ،جھارکھنڈ کے گڑیڈیہ ضلع میں واقع دےوریا علاقے میں ایک شخص کے گھر کے باہر مردہ گائے پائے جانے پر شدت پسند ہندو عناصر کی ایک بھیڑ جمع ہوگئی ،پہلے گھرکے ایک بوڑھے شخص کی پٹائی کرکے اس کو موت کی نیند سلادیا اس کے بعد گھر کو آگ کے حوالے کر دیا، آج تک کی رپوٹ ے مطابق موقع پر پہنچی پولیس پر بھی بھیڑ نے پتھر پھینکنا شروع کردیا۔
اس واقعہ میں تقریبا 50 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں، پولیس نے کسی طرح سے زخمی شخص کی جان بچائی ہے، جس کا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے، ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس اس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے، واردات کے بعد کئی بڑے افسر سمیت 200 پولیس اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر تعینات کیا گیا ہے۔
دیگر ذرئع سے ملی خبروں کے مطابق دیوریا کے رہنے والے محمد عثمان کی گائے اچانک مر گئی ،چناں چہ انہوں نے دلتوں کو ایک ہزار روپیہ دیکر اسے ہٹانے کو کہا،دلتوں نے اس گائے کو وہاں سے ہٹاکر دور پھینک دیا ،جس کے بعد کچھ لوگوں نے مردہ گائے کے پاﺅں ہاتھ کو کاٹ کر عثمان انصاری کے گھر کے باہر پھینک دیا اور اس کے بعد ایک بھیڑ جمع کرکے جان لیوا حملہ کردیا جس سے عثمان انصاری کی موت واقع ہوگئی ،اس کے بعد گھر بھی نذرآتش کردیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے جیسے ہی زخمی شکار اور اس کے خاندان کو وہاں سے بچانے کی کوشش کی، تو مشتعل لوگوں نے پولیس پر بھی پتھر پھینک شروع کر دیئے، بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی، اس میں تقریبا 50 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں، پولیس نے بھیڑ میں زخمی ہوئے ملزم کرشنا پنڈت کو حراست میں لے لیا ہے۔