گوہاٹی(ملت ٹائمز)
آسام میں پرامن احتجاج کررہے مسلمانوں پرگذشتہ کل پولس نے فائرنگ کردی جس میں ایک مسلمان یعقوب علی کی موت ہوگئی ہے جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہیں ،فیس بک یوزر بہارالدین بہار کی پوسٹ کے مطابق آسام کے گوالپارہ ضلع میں حق شہریت کے مسئلے کو لیکر مسلمان احتجاج کررہے تھے ،تبھی پولس ان پر لاٹھی چارج کردی اور فائرنگ بھی کھول دی ۔
پوسٹ کے مطابق آسام میں کافی عرصہ سے حقیقی ہندوستانی شہریوں کو مشکوک شہری قرار دے کر ڈی ٹینشن کیمپ میں قید کیا جارہا ہے، شہریت کے سارے ثبوت موجود ہونے کے باوجود انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور نام و پتہ میں املا کی چھوٹی موٹی غلطی کی بنیاد پر لوگوں کو جیلوں میں بند کردیا جاتا ہے، ان کے مطابق موجودہ بی جے پی کی حکومت میں یکطرفہ مسلمانوں کے خلاف اس طرح کی کارروائی کی جارہی ہے۔چناں چہ اسی کے خلاف جمعیت علماءآسام اور مختلف سیاسی و غیر سیاسی پارٹی بینر تلے احتجاج اور اس کے خلاف مظاہرے ہوتے رہتے ہیں، اسی سلسلے کا ایک مظاہرہ کل گزشتہ گوالپارہ ضلع میں ہورہا تھا جہاں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردی اورسات راﺅنڈ فائرنگ بھی کردی جس میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے جبکہ متعدد زخمی ہیں ،مقتول کا نام کا یعقوب علی بتایا جارہاہے جن کی عمر صرف 22 سال کی تھی اور ان کے شمس الحق ہیں ،ضلع گوالیار میں واقع خوٹاماری گاوںکے رہنے والے تھے۔