احتجاج کرنے والوں پرپولس کی فائرنگ انصاف کا خون،مولانا اجمل نے جاں بحق نوجوان کے اہل خانہ سے کی ملاقات ،مددکی بھی یقین دہانی کرائی

گوہاٹی/ نئی دہلی(ملت ٹائمز۔عامرظفر)
آل انڈےا ےونائےٹےڈ ڈےموکرےٹک فرنٹ (اے آئی ےو ڈی اےف) کے قومی صدر و رکن پارلےمنٹ مولانا بدرالدین اجمل قاسمی نے اپنی پارٹی کے اےم اےل اے اورپارٹی کے عہدےداران کے پر مشتمل اےک وفد کے ساتھ آسام کے گوالپارہ ضلع مےں پولس کے ذریعہ احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کے نتیجہ مےں اپنی جان گنوانے والے ےعقوب علی کے اہل خانہ سے ملکرتعزیت پےش کی اور فوری طور پر پچیس ہزار کی رقم مقتول کی اہلےہ کے سپرد کرتے ہوئے ان کے دونوں بچوں کی پرورش اور تعلیمی خرچ کی ذمہ داری لےنے کا بھی اعلان کےا، نیز مقتول کی بےوہ کو نوکری دےنے کا بھی وعدہ کےا۔ واضح رہے کہ ۰۳ جون کو گوالپارہ کے کھربوزا مےں کچھ لوگوں نے بارڈر پولس کے ذریعہ غےر ملکی اور مشکوک ووٹر بتاکر لوگوں کو پرےشان کئے جانے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے تھے،تبھی پولس نے ان پر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجہ مےں ےعقوب علی نامی اےک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔مولانا نے اس سے پہلے گوالپارہ کے ڈپٹی کمشنر اور اےس پی سے ملاقات کرکے مےمورنڈم پےش کےا جس مےں اس واقعہ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا خون اور جمہوری حق ککی خلاف ورزی قرار دےا۔ انہوں نے فائرنگ کاحکم دےنے والے نیز اس کو انجام دےنے والے پولس افسران کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف قانونی کاروائی کی مانگ کی گئی۔ وفد نے مےمورنڈم کے ذریعہ کے پورے معاملہ کی جو دیشےل انکوائری کر وائی جائے اور مرنے والے کی فےملی کو کم از کم دس لاکھ اور زخمےوں کو کم ز کم پانچ لاکھ فوری طور پر دیا جائے۔مولانا اجمل کہا کہ ہم بار بار کہتے آئے ہےں کہ جو لوگ غےر قانونی طریقہ سے ےہاں رہ رہے ہےں خواہ کوئی بھی ہو اس کو ےہاں سے فورا نکال دےنا چاہئے مگر جو حقیقی ہندوستانی ہےں انکو کسی بھی حالت مےں پرےشان نہےں کےا جانا چاہئے ۔مگر ےہ عجب بات ہے کہ لوگوں کو غےر ملکی کے نام پر پرےشان کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور جب اس کے خلاف کوئی پر امن احتجاج کرتا ہے تو پولس اس پر فائرنگ کر دےتی ہے۔مولانا نے احتجاج کرنے والے لوگوں کو گرفتار کئے جانے کی بھی مذمت کی اور ان سب کو فورا رہا کرنے کی مانگ کی ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ اگر سرکار نے خاطی پولس افسران کے خلاف کاروائی نہےں کی اور مظلومین کو انصاف نہےں ملا تو ہم پورے آسام مےں احتجاج کرےں گے اور ےہ اس وقت تک رہے گا جب تک اس معاملہ مےں انصاف نہ ہوجائے۔