دیوبند(ملت ٹائمز۔سمیر چودھری)
ادارہ پیغام محمود کے روح رواں مولاناطیب قاسمی ہردوئی نے جاری پریس ریلیز میں کہاکہ عید کے بعد عام طور پر مدارس دینیہ میں نئے سال کی شروعات ہوتی ہے،اس لئے ہر اس جگہ جہاں دین کی تعلیم وتربیت کا مناسب انتظام ہوتا ہے وہاں طلباءعلوم دینیہ(درس نظامی) ہزاروں کی تعداد میں پہنچ کر امتحاناتِ داخلہ میں شرکت کے خواہاں ہوتے ہےں۔ چھوٹے مدارس کے بچے بڑے مدرسوں میں جب آتے ہےں۔ تووہاں کے رہن سہن اور ماحول سے ناواقف ہوتے ہےں، کاش ذمہ داران مدرسہ تھوڑی شفقت فرماکر ان کی مزاج سازی فرمادیتے کہ دےکھو وہاں جاکر ان ہدایات پرعمل پےراءہونا ہے ،اس سے تمہارے داخلے میں آسانی ہوگی۔ مثلاًداخلہ کے خواہشمند بچے مندرجہ تین باتوں پر توجہ کرلیں تو داخلہ کے امکانات پچاس فیصد کے بجائے نو ّے فیصد ہوجائےں گے۔(۱) اچھی نیت لے کر امتحان گاہ پہنچے،کہ میں حدیث نبوی کے مطابق خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ الحدیث کا مصداق بننا چاہتا ہوں،اللہ تعالیٰ مجھے بنادے۔(۲)تعلق مع اللہ مضبوط کرلے،یعنی فرائض کے بعد بالعموم اور نماز تہجد کے بعد بالخصوص حدیث قدسی(اول وقت میں باری تعالیٰ آسمانِ دنیا پر اعلان فرماتے ہےں یا فرشتوں سے اعلان کراتے ہےں) کو ذہن نشیںکرلے اور اس پر یقین بھی رکھتے ہوئے، اللہ تعالیٰ سے گریہ وزاری کے بعد مانگے،(۳)عمل بالاستیعاب: یعنی جب تک امتحانات مکمل نہ ہوجائےں اپنی کتابوں کے مذاکرے،مطالعہ،تکرار میں وقت صرف کرے،اگر طالب علم با صلاحیت ہے تو اُسے چاہئے کہ وہ خود کتابوں کا مطالعہ کرے ،دوسروںکو تکرار کرائے تاکہ دیگر ضرورتمندوں کا کام بھی پورا ہوجائے۔بازار وغیرہ بلا ضرورت نہ جا ئے،ادھراُدھر گلی ،کوچوں،سڑکوں اور چوراہوں پر نہ کھڑا رہے۔خود اپنے آپ ان باتوں پر عمل کرنےکی کو شش کرے اور اپنے دوستوں کو بھی ادھر متوجہ کرے،پھر دےکھیں داخلے میں کیوں دقت اور پریشانی آتی ہے، انشاءاللہ، اللہ راضی ہوگا اور داخلہ آسان ہوگا۔وقت دعا اور طریقہ دعا کے بعد الفاظ دعا ، ضرور ذہن نشیں کرلیں۔الفاظ دعا: یا اللہ! آپ رحمن ورحیم ہےں مےں سراپا گنہگارہوں، لےکن تیرے حبیب صلی اللہ علےہ وسلم کے لائے ہوئے قرآن وحدیث کو پڑھنے کی خاطر مےں نے اپنے ماں باپ اور عزےزواقارب کو چھوڑا،اپنی بستی، گاﺅں اور شہر کو چھوڑا،میرے مولیٰ آپ مجھے علم حدیث اور فہم قرآن عطا فرمادےجئے، یا اللہ! علم کے بعد عمل کی توفیق دیجئے اوراشاعت دین وحفاظت دین کےلئے منتخب کرلےجئے، اپنی رضا مقدر کردےجئے،اسوہ¿ رسول پر عمل آسان فرمادےجئے،مےرے والدین اور سرپرستوں اور اس مرکزِ تک پہنچنے مےں مددکرنے والوں پررحم فرمادےجئے ۔یااللہ! ہم سب کو قبول فرمالےجئے، اپنا بنالےجئے ،اپنے کاموں مےں لگا لےجئے۔اور مسلمان گھروں کے بچے اور بچیوں کے دلوںمیں دین وایمان بچانے کی فکرپےدا کرانے والا بنا دےجئے،عزیزو!خدا وند قدوس اس بہانے ہم سب کا مزاج مانگنے والا بنادے۔