نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنساں)
سپریم کورٹ نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی قانون ساز کونسل کی رکنیت کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر مبنی دائر عرضی پر سماعت کے لئے منظوری دے دی ہے، پٹیشن میں نتیش کمار پر مبینہ طور پر زیر التواءفوجداری مقدمہ چھپانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جسٹس دیپک مشرا، جسٹس امتاو رائے اور جسٹس اے ایم خان ولکر کی بنچ نے درخواست گزار ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کے معاملے کی فوری سماعت کی درخواست پر کہا کہ وہ اسے دیکھے گی، بنچ نے کہا کہ وہ دیکھے گی کہ معاملے کو سماعت کے لئے کب درج کیا جا سکتا ہے
پیر کو دائر کی گئی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ جے ڈی یو لیڈر کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ ہے، اس میں وہ سال 1991 کے باڑھ لوک سبھا سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخابات سے پہلے مقامی کانگریس لیڈر سیتارام سنگھ کے قتل اور چار دوسرے لوگوں کو زخمی کرنے کے معاملے میں ملزم ہیں۔
درخواست گزار نے عدالت سے سی بی آئی کو اس معاملے میں کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کا بھی درخواست کی ہے، انہوں نے کہا، مدعا علیہ نمبر دو (الیکشن کمیشن) نے کمار کے خلاف فوجداری مقدمہ کی معلومات ہونے کے باوجود ان کی ایوان کی رکنیت منسوخ نہیں کی اور مدعا علیہ آج تک آئینی عہدے پر بنے ہوئے ہیں، ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن کے سال 2002 کے حکم کے مطابق کمار کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے مطابق امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ حلف نامے میںاپنے خلاف درج فوجداری مقدمات کاتفصیللات بھی دینی پڑتی ہے، انہوں نے دعوی کیا کہ بہار کے وزیر اعلی نے سال 2012 کے علاوہ سال 2004 کے بعد کبھی بھی اپنے خلاف زیر التوا کیس کی معلومات نہیں دی۔