مغل سرائے اسٹیشن کا نام تبدیل کرکے دین دیال اپادھیائے رکھنے کی تجویز پر ایوان میں زبردست ہنگامہ ،یوپی سرکا رسے مل چکی ہے ہری جھنڈی ،ریلوے سے منظوری ملنا باقی

نئی دہلی(ملت ٹائمزمحمد قیصر صدیقی)
مغل سرائے کا نام تبدیل کرنے کے بعد دین دیال نام کرنے کی پیشکش کرنے پرپارلیمنٹ میں آج زبردست ہنگامہ ہوا۔ایوان آج یہ معاملہ اٹھایاگیا اور حکومت پر جگہوں کی شناخت کو تبدیل کرنے پر سوال اٹھائے گئے۔واضح ہوکہ حکومت کی دلچسپی صرف نام بدلنے تک محدودہے جب کہ ریلوے نظام چوپٹ ہوچکاہے۔تاخیرکے علاوہ آئے دن حادثات اورسیکوریٹی میں کمی بھی مستقل مسئلہ ہے۔اس پرتوجہ کی بجائے کرائے میں اضافہ اورنام کی تبدیلی میں ساری دلچسپی منحصرہے۔بتادیں کہ مغل سرائے کا نام بدلنے کی پیشکش کرنے والے یوپی کے سی ایم یوگی نے اپنی ہری جھنڈی دکھادی ہے۔یوگی حکومت کی اس فیصلے کو ہوم وزارت نے بھی اپنی ہری جھنڈی دکھادی ہے۔اب ریلوے وزارت کو اس پر فیصلہ کرناہے۔اس مسئلے پر صدارتی انتخابات کے بعد پارلیمنٹ نے کہاکہ حکومت تمام پرانے شہروں اور جگہوں کا نام بدل رہا ہے۔اس پربحث ہو گی۔اسی طرح حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر نقوی نے جواب دیا اور کہا کہ مخالفین کو مغلوں کے نام پر نہیں، دیال جی کے نام پراعتراض ہے۔مخالفین نے سوال اٹھایا کہ جس کا کوئی حصہ نہیں ہے اس کا نام پر جگہوں کا نام کیوں رکھے جا رہے ہیں؟۔یوپی حکومت نے اسی سال جون میں اسٹیشن کا نام تبدیل کرنے کی پیشکش کی۔جولائی میں وزارت داخلہ کو یوپی حکومت سے این اوسی مل گیا۔سرکاری قوانین کے مطابق کسی بھی اسٹیشن، گا¶ں، شہر کا نام تبدیل کرنے کے لیے ریاستی حکومت کومرکزی ہوم وزارت سے این اوسی لینے کی ضرورت ہے۔