نئی دہلی(ملت ٹائمز)
حال ہی میں بعض الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں حلالہ پر بحث شروع ہوئی ہے اور حسب سابق پھر الیکٹرانک میڈیا نے اس موضوع کو کھڑا کیا ہے، مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذریعہ صحیح صورتحال کی وضاحت کی جاچکی ہے اور نئی بحث کے پیش نظر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے زیر بحث حلالہ کی نوعیت کو واضح کرتے ہوئے اپنے صحافتی بیان میں کہا ہے کہ حلالہ کو جس طرح میڈیا کے ذریعہ چند دنوں قبل پیش کیا گیا ہے اور پہلے بھی اس طرح کی کوشش ہوئی ہے اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، اگر کوئی شخص روپے لے کر اور ایک ایگریمینٹ کے تحت کرتا ہے کہ وہ دو چار دنوں کے بعد طلاق دیدیگا تو شرعاً یہ بہت بڑا جرم ہے انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے والوں اور ایسا کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے، اس طریقۂ کار کی شرعی نقطۂ نظر سے کوئی گنجائش نہیں ہے اور ایسا کرنے والے مجرم ہیں۔ میڈیا کو چاہئے کہ وہ غلط فہمی اور بدگمانی کی بنیاد پر چیزوں کو پیش نہ کرے اسکی ذمہ داری ہے کہ وہ صحیح صورتحال کی معلومات حاصل کرلے۔