مظفرنگر( ملت ٹائمز)
یوپی کے مظفر نگر میں کھتولی ریلوے اسٹیشن کے قریب ہفتہ کو اتكل ایکسپریس حادثہ کا شکارہوئی ، اس کے ایک طرف احمد نگر نام کی نئی آبادی ہے یہ مسلم بستی ہے، جبکہ ریلوے پٹری کے دوسری طرف ‘جگت’ نام کی کالونی اور تحصیل ہے.
یہ علاقہ ہندو اکثریتی علاقے سے ملا ہواہے، کھتولی مسلم اکثریت والی آبادی ہے. ٹرین حادثے کے بعد، مذہب اور مذہب کی تمام دیواروں کو ٹوڑکرمسلم اور ہندو نوجوانوں نے مل کر ٹرین میں پھنسے ہوئے زخمیوں کو نکال کر ہسپتال پہنچانے کا کام شروع کیا، زخمی بزرگوں کا کہنا ہے کہ اگر مسلم نوجوان وقت پر نہیں آئے تو بچنے کے لئے مشکل تھا. بتا دیں، ہفتہ کو ہوئے اس حادثہ میں 24 افراد ہلاک ہوئے اور 156 سے زیادہ افراد زخمی ہیں.
احمد نگر نئی آبادی کے محمد رضوان اور انیس نے بتایا، جس وقت یہ حادثہ ہوا وہ اپنے گھر سے نماز پڑھنے مسجد جا رہے تھے. پھر، آواز بلند کرنے کے بعد، وہ حیران ہو گیا تھا کہ کیا ہوا ہے؟ لیکن جیسے ہی ریلوے ٹریک کی طرف دیکھا ،فضا آلود نظر آئی. ٹرین ختم ہوچکی تھی اور دھواں فضا میں پرواز کر رہے تھے. کچھ دیر بعد نماز ہونے والی تھی لیکن مسلمان بھائی مساجد سے نکلے اور لوگوں کی جان بچانے میں لگ گئے.
ٹرین انجن سے چلنے والی آواز آ رہی تھی. ہر کوئی بھاگ گیا اور زخمی ہونے کا کام شروع ہوا. رضوان کا کہنا ہے کہ صرف ایک کوچ میں 40 سے زائد زخمی ہوگئے، 5-6 افراد مر گئے تھے.
اس خبر کو ہندی میں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں