علی گڑھ(ملت ٹائمز)
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ¿ دینیات ( سنی ) میں ایک توسیعی خطبہ ” عصرِ حاضر میں دینِ اسلام کی اہمیت“ موضوع پر منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی مقرر مشہور شیعہ عالم پروفیسر مولانا کلبِ جواد نے کہا کہ اسلام کے سلسلہ میں عموماً جدید ذہنیت کا یہ نظریہ پایا جاتا ہے کہ اسلام پرانا مذہب ہے اور عصری ضروریات کی تکمیل کے لئے ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہی دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جو اپنی تعلیمات اور حق و ہدایت کے اعتبار سے ہر زمانہ اور ہر دور کی فتح و کامرانی و سعادت مندی کے لئے کافی ہے۔انہوں نے اس چیز کو بھی واضح کیا کہ اسلام روحانی ترقی کے لئے لازمی اور ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں جو قوانین اسمبلیاں یا ایوان تیار کرتے ہیں وہ تعصب اور جانبداری کا شکار ہوتے ہیں ، اس لئے دنیا میں ہر طرح کا عدل و انصاف، امن و امان، بھائی چارگی اور اخوت و محبت کے روشن اصولوں کو نافذ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم نظامِ قانونِ الٰہی کو ہی مکمل اور انسانیت کی فلاح کا ذریعہ سمجھیں کیونکہ یونائیٹیڈ نیشن ابھی تک کسی کو نہ انصاف دلا سکا ہے اور نہ ظالم کو کیفر کردار تک پہنچا سکا ہے، کیونکہ یہ قانون انسانی ذہن کی تخلیق ہے اور بوجوہ اہم ہونے کے نوعِ انسانیت کی کامیابی کی واضح دلیل نہیں ہے۔ البتہ اسلام عالمِ انسانیت کے لئے مینارہ¿ نور کی حیثیت رکھتا ہے۔شعبہ کے سربراہ پروفیسر توقیر عالم فلاحی نے اپنے استقبالیہ خطبہ میں کہا کہ آج ہمارا رشتہ دین اسلام سے دور ہوچکا ہے اس لئے امت زوال و ادبار کی پستی میں جا گری ہے۔شعبہ کے استاد ڈاکٹر مفتی زاہد علی خاں نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروفیسر مولانا کلبِ جواد کی آمد کو فالِ نیک قرار دیا۔ پروگرام کا آغاز شعبہ کے ریسرچ اسکالر محمد حماد کی تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ پروگرام میں فیکلٹی کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام میں سوال و جواب کا سیشن بھی چلا جس میں پروفیسر مولانا کلبِ جواد نے تمام سوالات کے جوابات تسلی بخش دئے۔





