میوات (ملت ٹائمزمحمد سفیان سیف)
فرضی گو رکشکوں پر نکیل کسنے کے لئے سپریم کورٹ نے ہر ضلع میں ایک نوڈل پولیس اہلکار کو مقرر کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔تاجروں نے عدالتی حکم کا خیرمقدم کیا ہے کہ یہ صرف انکی سلامتی میں اضافہ نہیں کرے گا بلکہ اس سے کسی بھی جانور کی آسانی سے خرید و فروخت کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ میوات ضلع میں راجستھان کے جے سنگھ پور کے رہائشی پہلو خان کوجے پور سے گائے کو دودھ کیلئے لانے پر بھی نام نہاد گورکشکوں نے راستے میں قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے، میوات کے کاروباریوں میں سے زیادہ تر راجستھان میں جانوروں کو خریدنے کے لئے جانے بند ہو گئے ۔ادھر اب تک پہلو خاندان اس صدمے سے ابر نہیں پایا ہے۔
قریشی سماج کے سربراہ صلاح الدین قریشی نے کہا کہ پہلوکے قتل کے بعد، میوات کے کاروبار میں ایک دہشت پیدا ہوگئی تھی، تاجروں نے بھی بھینس، گائے اور کٹرا لانا کو چھوڑ دیا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہر ضلع میں نوڈل افسران کو منتخب کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا حکم ایک بہت ہی شاندار فیصلہ ہے۔ اس سے فرضی گو رکشکوں پر نکیل بھی کسی جا سکے گی۔میوات وکاس سبھا کے سابق صدر عمر محمد پاڈلہ کہتے ہیں کہ جو سپریم کورٹ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ ہر ضلع میں نوڈل آفیسر کے طور پر مقرر کیا جائے، یہ خوش آ ئندبات ہے۔جیو جنتو کلیان بورڈ کے سینئر رکن موہن سنگھ اہلوالیا نے بتایا کہ ان کے بورڈ نے توپہلو کے قتل کیس کے بعد ملک کے تمام اضلاع میں نوڈل افسر مقرر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اب سپریم کورٹ نے ہمارے بورڈ کے حکموں پر ایک مضبوط موقف لیا ہے،یہ عدالت کا تاریخی فیصلہ ہے۔میوات پولیس کپتان نازنین بھسین نے کہا کہ عدالت کے حکم کو ملتے ہی وہ میوات ضلع میں نوڈل آفیسر مقرر کرنے کا عمل شروع کردیں گی۔





