میوات (ملت ٹائمزمحمد سفیان سیف)
میوات کی تاریخی وراثت کا پاسدار رسالہ ’نیا سویرا بھارت‘کی رسم اجرا نوح کے ڈی اے ہال میں کیا گیا ۔ رسم اجراءکی تقریب سے پہلے رسالہ کے حوالے سے مشاورتی میٹنگ کی گئی جس میں مقتدر سیاسی سماجی ،مذہبی ملی اور دانشوران میوات نے اپنی قیمتی آراءسے نواز ا۔ اس موقع پر مدیر اعزازی ڈاکٹر مشتاق تجاروی نے کہا کہ میوات کی تاریخی ورثہ ہندوستانی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے ۔افسوس کا پہلو یہ بھی ہے کہ میوات کے تار یخی ،تہذیبی اور ادبی روایات پر جتنا لکھا جانا چاہئے تھا اتنا لکھا نہیں جا سکا ہے۔ اسی لئے ہم لوگوں نے مل کر یہ فیصلہ لیا کہ ان روایات کی پاسداری کی جائے ،اور قومی اجتماعی نظام کے ساتھ ’نیا سویرا بھارت‘ کو ملک و ملت کے سامنے لائے جائے ۔ اس موقع پر مشاورتی میٹنگ میں چودھری ذاکر حسین کے صاحبزادے طاہر حسین ایڈووکیٹ نے نیا سویرا بھارت کو بھرپور تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی ۔اس کے علاوہ سبھی دانشوران نے رسالہ کو نئی سمت دینے کا عزم کیا ۔ میٹنگ کے بعد مولانا محمد خالد قاسمی ریاستی صدر جمعیة علماءکے ہاتھوں نیا سویرا کا رسم اجراءکیا گیا ۔صدیق احمد میو نے کہا کہ اہم مقصد میوات کی تاریخ ،روایات ،کلچر کو باقی رکھتے ہوئے معاشرے کی تعمیر کرنی ہے اور وہ تبھی ہو سکتا ہے جب ہم اپنی تاریخ کو یاد رکھیں اس سے روشنی حاصل کریں ۔ادارتی بورڈ کے رکن اور پروگرام کے ناظم صابر قاسمی نے کہامیوات کی تاریخ دو طرح کی ہے ،ایک تو وہ جو کتابت کی شکل میںہے اور دوسری وہ جو ابھی تک مدون نہیں ہو پائی ہے بلکہ صرف زبانی روایات ہیں جو سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی چلی آرہی ہیں۔اس کا بڑا ذخیرہ فارسی ،اردو اور انگریزی زبان میں بھی ہے جسے مرتب انداز میں عوام کے سامنے لانا ضروری ہے،یہ کام ہمارے سرپرست ڈاکٹر مشتاق تجاروی نے کیا ہے ۔صحافی ایم سفیان سیف نے کہا کہ ہمیں میوات کے عظیم تاریخی سرمایہ کی حفاظت اس لئے کرنی ہے تاکہ آج کے منظرنامہ میں اس سے روشنی حاصل کی جا سکے۔اور یہی اپنے لوگوں کو سمجھانا بھی ہے ۔جو کہ میواتی میڈیاکی تخلیق کئے بنا مشکل ہے ، اس موقع پر مولانا محمد خالد قاسمی ،ڈاکٹر مشتاق تجاروی ، چودھری ذاکر حسین کے صاحب زادے چودھری طاہر حسین ایڈووکیٹ، وسیم شادی پور، حاجی طاہر، ڈاکٹر قمرالدین، مولانا عبدالمجید گوہانا، مفتی محمد فاروق تجاروی (علی گڑھ)، صابر قاسمی (نائی نگلا، نوح)، صدیق احمد میو (نوح)،ایم سفیان سیف،جناب طیب دہلی، سلام الدین نوٹکی ، یوسف قریشی، حشمت خان پور وادی، عبد الستار مہتمم ہدایة الاسلام فریدآباد،قاری ہارون سلیمانی، مولانا ناصر اٹاوڈی، حاجی ناصر حسین نگینہ سمیت کافی لوگ موجود رہے۔





