الحاج تسلیم الدین جری ،بیباک اور ملک وملت کے سینئر سیاسی قائد تھے :مفتی محفوظ الرحمن عثمانی

سپول (پریس ریلیزملت ٹائمز)
جامعة القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار کے بانی ومہتمم مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے کہاکہ الحاج محمد تسلیم الدین ایک قدر آور ،بیباک ،جری اور ملک وملت کے خیرخواہ لیڈر تھے ، 50 سالوں سے زائد عرصہ تک انہوں نے سیاست کی ہے ،پنچایت اور مکھیا سے انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا اور سات مرتبہ ایم ایل اے رہے ،پانچ مرتبہ ایم پی رہے اس کے علاوہ بہار اور مرکز میں وزیر کی حیثیت سے انہوں نے عوام کیلئے حق وانصاف کی جنگ لڑی۔
ڈاکٹر تسلیم الدین غریبوں کے مسیحا اور مظلوم طبقات کی جنگ لڑنے والے لیڈر تھے ،جرات مند اور ببیاک تھے ،ہمیشہ انہوںنے عوام مفاد کو ترجیح دیا ،پارٹی میں وہ اپوزیشن کا رو ل اداکرتے تھے اور پارٹی لائن سے اوپر اٹھ کرکام کرتے تھے ،عوامی مفاد کے سامنے نہ پارٹی سربراہ کا خیال کرتے تھے اور نہ ہی کسی اور بڑے لیڈر کا۔ انہوں نے کہاکہ ایسے بیباک اور جری لیڈر کی وفات ملک وملت کا عظیم خسارہ ہے ۔
مفتی عثمانی نے مزید کہاکہ ڈاکٹر تسلیم الدین سے میرے گہرے تعلقات تھے ،جامعہ القاسم کے خیرخواہوں میں تھے اور ملک وملت کے عظیم سیاسی قائدتھے ،ایسے جری لیڈر صدیوں میں پیداہوتے ہیں جو اپنے پیچھے ہزاروں یادوچھوڑجاتے ہیں،سیمانچل کی ترقی کیلئے ہمیشہ وہ کوشاں رہے اور سیمانچل گاندھی کے نام سے مشہور تھے ۔
مفتی عثمانی نے اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ الحاج تسلیم الدین کی وفات سے جہاں پورا ملک سوگوار ہے وہیں مجھے بھی ذاتی طور پر صدمہ ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ وفات کی خبر ملتے ہی جامعة القاسم میں ایصا ل ثواب کی مجلس منعقد کی گئی اور طلبہ واساتذہ نے مرحوم کی مغفرت ،بلندی درجات اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعاءکی ۔