پبلک گرلز انٹر کالج میں ’تعلیم اور اس کی اہمیت‘ کے عنوان پر منعقد پروگرام میں صبا صدیقی کااظہار خیال

دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
مقامی معروف عصری ادارہ پبلک گرلز انٹر کالج دیوبند میں’تعلیم اور اس کی اہمیت‘ کے عنوان پرایک پروگرام کاانعقادکیاگیا۔ اس موقع پر محترمہ صبا حسیب صدیقی نے طالبات سے کہا کہ موجودہ دور میں عصری ودینی علوم کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کو سلائی، کڑھائی، کمپیوٹر اور تکنیکی تعلیم کے علاوہ دیگر ہنرمندیاں بھی لازمی طور پر سیکھنی چاہئیں۔ انھوں نے طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ علم کے حصول کے مقاصد کو سامنے رکھ کر مفید اور کار آمد علم حاصل کرنے کو ترجیح دی جانی چاہئے، خاص طور پر مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں ایسے علم سے اجتناب کرنا چاہئے جو بے مقصد اور غیر ضروری ہو۔ صبا صدیقی نے کہا کہ موجودہ دور انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا دور ہے لیکن ہمارے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا منفی استعمال کو نظر انداز کرکے اس کے مثبت پہلوو¿ں کو نظر میں رکھ کر استفادہ کریں تو بہتر نتائج ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اچھے اور صالح معاشرہ کی تشکیل کے لئے اس وقت نہایت ضروری ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کی طرف خاص توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہ کہ شریعت نے بھی لڑکیوں کو عصری ودینی تعلیم کی نہ صرف اجازت دی ہے بلکہ ان کی تعلیم وتربیت کو مردوں کی تعلیم وتربیت کی طرح ضروری اور لازمی قرار دیا ہے۔ انھوں نے لڑکیوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ شعوری طور پر اس قدر بیدار ہیں کہ ایسی تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دیں جس تعلیم میں دین ومذہب، اصلاح اور اخلاقیات شامل ہوں تاکہ اپنے حقوق کو بھی پہنچانا جاسکے۔انہوں نے خاص نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ سائنسی علوم، سماجیات، آئین ہند اور دینیات کے ساتھ ساتھ ایسے تمام علوم وفنون حاصل کرنے کی کوشش کریں جو ہماری دینی راہ میں مزاحم نہ ہوں اور شریعت کی متعینہ حدود سے بھی متجاوز نہ ہوں۔ انہوں نے طالبات کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی تہذیب نے پورے مسلم معاشرہ پر اس قدر پر آئندہ اثرات مرتب کردئیے ہیں کہ اس کی وجہ سے معاشرہ میں بہت ساری برائیاں سرایت کر گئی ہیں جن سے نجات پانا بظاہر ممکن نظر نہیں آتا اص طور پر ہماری نسل نو اُسی کی دلدادہ ہوچکی ہے اپنے معاشرہ اور تہذیب سے وہ بالکل ناواقف ہے جو ہماری آئندہ نسلوں کے لئے نہایت خطرناک ہے اس لئے ہمیں اسلامی طرز حیات کو باقی رکھتے ہوئے تمام علوم وفنون کو حاصل کرنے پر توجہ دینی ہے۔ پروگرام کے آخر میں پبلک گرلز کالج کی طالبات نے بھی عہد کیا کہ وہ دین وشریعت کے دائرہ میں رہ کر عصری علوم کے حصول کے لئے اور اچھے وصالح معاشرہ کی تشکیل کے لئے مخلصانہ جد وجہد کرتی رہیں گی۔ علاوہ ازیں نصرت جہاں، روبینہ شہزاد، صبیحہ، رفعت اور صائمہ پروین نے بھی طالبات سے خطاب کیا۔ پروگرام میں جونیئر اور سینئر سیکنڈری طالبات کے علاوہ تمام تدریسی عملہ موجود رہا۔





