کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کے 50امیدوار انتخابی میدان میں مقابلہ کریںگے

بنگلور (ملت ٹائمز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے بنگلور میں واقع ریاستی دفتر میں ریاستی صدر عبدالحنان کی صدارت میں ریاستی ورکنگ کمیٹی اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں قومی ورکنگ کمیٹی رکن ڈاکٹر محبوب شریف عواد، ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے ریاستی نائب صدر دیوانور پتننجیا،ریاستی جنرل سکریٹریان عبدالمجید،عبداللطیف،ریاستی سکریٹریان الفانسو فرانکو،اکرم حسن، ریاض فرنگی پیٹ،عبدالرحیم پٹیل،افسر کوڈلی پیٹ سمیت ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین اور ایس ڈی پی آئی کرناٹک کے تمام اضلاع کے صدر شریک رہے۔ اس موقع پر ریاستی صدر عبدالحنان نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ مرکز میں بر سر اقتدار بی جے پی پارٹی اور ریاست میں برسر اقتدار کانگریس پارٹی دونوں پارٹیاں فرقہ واریت اور بدعنوانی کو قابو کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس کی بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا جو اچھے دن آنے والے کا نعرہ تھا وہ نعرہ اب ایک مضحکہ خیز جملہ بن گیا ہے۔ آج ملک کے عوام کی یہ حالت ہے کہ جب بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان سے اچھے دن کا نعرہ سنتے ہیں تو گھبرا جاتے ہیں۔ اچھے دن کے نام پر نوٹ منسوخی کیا گیا تھا اور اچھے دن کے نام پر ہی GSTنافذ کیا گیا ہے۔ جس سے آج ملک کے کروڑوں عوام مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالحنان نے پارٹی کے تمام لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے گزشتہ دس سال سے جس متبادل اور مثبت سیاست کے مقصد اور” اقتدار عوام کو” کے نعرے کے ساتھ ساتھ متعدد تحاریک، احتجاجات اور سماجی ،فلاحی و رفاہی سرگرمیوں پر مبنی اپنا سیاسی سفر طئے کیا ہے اس کو کرناٹک کے عوام تک پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے تاکہ ریاست کرناٹک میں آنے والے2018 اسمبلی انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کے امیدوار وں کو منتخب ہوکر ریاست کے عوام کی بہتر اور مثالی نمائندگی کرنے کا موقع حاصل ہوسکے۔ ریاستی ورکنگ کمیٹی میں ریاست کرناٹک کے عوام کو درپیش کئی اہم مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ لیاگیا ۔ اجلاس کے اختتام میں ریاستی ورکنگ کمیٹی میں تین اہم قرار داد منظور کئے گئے۔ 1 )۔ پہلے قرارداد میںفیصلہ کیا گیا کہ ریاست کرناٹک میں آنے والے 2018کے اسمبلی انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کم از کم 50امیدوار انتخابی میدان میں مقابلہ کریں گے۔ریاست کے 50انتخابی حلقوں کی فہرست ریاست کے تمام سیکولر ذہن اور ہم خیال طبقات کے عوام اور ریاست کرناٹک کے دانشوران ،علماءکرام ، نوجوانوں اورخواتین کے مشوروں پر غور وفکر کرنے کے بعدمستقبل قریب میں اعلان کیا جائے گا۔ 2)۔ دوسرے قرارد اد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ صحافی گوری لنکیش کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور گوری لنکیش کے قتل کی سازش کرنے والوں کا بھی سراغ لگا کر ان پر کڑی سے کڑی کارروائی کی جائے۔ 3)۔تیسرے قرارداد میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے مختلف شعبوں میں خالی اسامیوں کو بھرتی نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کے کام وقت پر نہیں ہورہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی نے اپنے قرارداد میں ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر Aگریڈ اور Bگریڈ کے جتنے بھی خالی اسامیاں ہیں اس کو فوری طور پر پُر کرنے کے اقدامات اٹھائے۔