ہاردک پٹیل کے خلاف وارنٹ ، عدالت میں کی خودسپردگی ،ضمانت منظور

مہسانہ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
گجرات میں حکمراں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کے دفتر پر حملے اور تشدد کے تقریباََ دو برس پرانے ایک معاملے میں غیرضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے ایک دن بعد پاٹیدار ریزرویشن تحریک کمیٹی(پاس ) کے لیڈر ہاردک پٹیل آج مہسانہ ضلع کے وس نگر تعلقہ کی ایک عدالت میں پیش ہوئے جس نے انہیں ضمانت دے دی۔
وس نگر عدالت میں پیشی کے سبب ہاردک غداری کے ایک معاملے میں احمد آباد کی ایک دیگر عدالت میں آج سماعت کے دوران پیش نہیں ہوسکے ۔
وس نگر کی سیشن عدالت کے جج وی پی اگروال کی عدالت میں ہاردک کے علاوہ پاٹیدار کمیونٹی کی ایک دیگر اہم تنظیم سردار پٹیل گروپ یعنی ایس پی جی کے صدر لال جی پٹیل اور پانچ دیگر ملزمین بھی آج پیش ہوئے اور ان تمام کو بھی پانچ ہزار روپے کے مچلکہ پر ضمانت دے دی گئی۔ سماعت کے دوران بغیر کسی مناسب وجہ سے غیرحاضری کے سبب کل ہاردک اور لال جی سمیت اس معاملے میں مجموعی طورپر 17میں سے سات ملزمین کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ کل بھی اس معاملے کی سماعت کی تاریخ تھی۔ عدالت نے مصروفیت کی وجہ سے پیش نہیں ہونے والے ہاردک اور دیگر ملزمین کی عرضی ٹھکراتے ہوئے وارنٹ جاری کیا تھا۔
عدالت میں پیش نہیں ہونے پر پولیس ان کو گرفتار کرسکتی تھی۔ عدالت نے سماعت کی اگلی تاریخ 15نومبر مقرر کی ہے اور تمام ملزمین کو اس دوران لازمی طورپر موجودہ رہنے کی تنقید کی ہے ۔
23جولائی، 2015کو وس نگر میں پاٹیدار کمیونٹی کو ریزرویشن دلانے کی مانگ پر نکالی گئی ایک ریلی کے دوران بھڑکے تشدد میں مقامی بی جے پی رکن اسمبلی رشی کیش پٹیل کے دفتر میں توڑ پھوڑ اور گاڑیوں کو آگ لگانے سے وابستہ اس معاملہ میں ہاردک کو گجرات ہائی کورٹ نے گزشتہ برس 11جولائی کو مستقل ضمانت دی تھی۔ہاردک پر اگست 2015 میں پرتشدد تحریک کے تعلق سے غداری کے دو معاملات سمیت نصف درجن سے زائد معاملات چل رہے ہیں۔