حیدرآباد(ملت ٹائمزایجنسیاں)
نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ نگہداشت صحت کے شعبہ میں چیلنج آج بھی ملک کے لئے مشکل بنے ہوئے ہیں جن سے نمٹنا آسان نہیں ہے ۔وینکیانائیڈو نے شہر حیدرآباد میں طبی کیمپ ، دو اسکل ڈیولپمنٹ کے مرکز ، سی سی ٹی وی ورک منیجمنٹ اور آپٹک فائبر ٹکنیکل کورس اور گتی ڈرائیورس ٹریننگ کورس کا افتتاح کیا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے مصارف نگہداشت صحت کے شعبہ کے بڑھتے مطالبات کے لئے کافی نہیں ہے ، نجی شعبہ کو شہری اور دیہی علاقوں میں کلیدی رول ادا کرنا چاہئے ۔شہری علاقہ میں صرف 32فیصد مریض ہی عوامی اسپتال جاتے ہیں اور بقیہ 68فیصد پرائیویٹ اسپتالوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
دیہی علاقوں میں صرف 42فیصد مریض ہی عوامی اسپتالوں کا دورہ کرتے ہیں جبکہ بقیہ پرائیویٹ اسپتال جاتے ہیں۔نائب صدر جمہوریہ نے کہاکہ عوامی نگہداشت صحت کے شعبہ میں نہ صرف انفراسٹرکچر کی توسیع کی یقینی طور پر ضرورت ہے بلکہ بجٹ میں اضافہ کی بھی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہر دس ہزار افراد کے لئے دستیاب ڈاکٹرس کی تعداد، ترقی یافتہ ممالک کے برخلاف ہندوستان میں ناکافی ہے ۔ترقی یافتہ ممالک میں ہر دس ہزار افراد کے لئے 20فیصد ڈاکٹرس دستیاب رہتے ہیں جبکہ ہندوستان میں یہ صرف چھ فیصد ہی ہے ۔
ملک کے لئے 10.5لاکھ ڈاکٹرس کی ضرورت ہے جبکہ ہمارے پاس صرف 6.5لاکھ ہی ڈاکٹرس ہیں۔ہر ایک ہزار افراد کے لئے ایک ڈاکٹر کے عالمی تنظیم صھت کے اُصول تک رسائی کے لئے نیتی آیوگ کی اعلی سطحی کمیٹی نے 2022تک مزید 187میڈیکل کالج کی ضرورت ہے ،ترقی یافتہ ممالک میں ہر دس ہزارافراد کے لئے دستیاب بستروں کی تعداد 40ہے جبکہ ہندوستان میں اس تعداد کے لئے صرف 9ہی بستر ہیں۔
مسٹروینکیا نائیڈو نے ایل اینڈ ٹی اسمارٹ ورلڈ کمیونکیشنس لمیٹیڈ ، سی سی ٹی سی نٹ ورک منیجمنٹ کے اشتراک سے اسکل ڈیولپمنٹ کورسس اور سورنا بھارت ٹرسٹ میں آپٹیکل فائبر ٹکنیشن کورس کا آغاز کیا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان نوجوانوں کا ملک ہے کیونکہ اس کی آبادی کا 65فیصد نوجوان ہیں جن کی عمر 35برس سے کم ہے ۔ہندوستان کو چاہئے کہ اس کے نوجوانوں کی آبادی کونہ صرف معاشی ترقی بلکہ سماجی وجوہات کے لئے بھی ماہر بنائیں ۔





