دہرا دون(ملت ٹائمز)
اترا کھنڈ مدرسہ بورڈ کے کام کرنے کا طریقہ ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ سردار پٹیل کی جینتی منانے کا حکم بورڈ نے مدرسوں کو بھیجنے کا دعوی تو کر دیا ہے مگر جب مدارس میں رن فار یونٹی کی حقیقت دیکھی گئی تو پتہ چلا کہ دارالحکومت میں ہی کسی مدرسے کو اس طرح کے کسی سرکاری حکم کی معلومات ہی نہیں ہے۔ ایسے میں صوبے کے تقریبا تین سو مدارس میں سرکاری پروگرام کس طرح ہوگا ،اس پر ابھی مطلع صاف نہیں ہے۔
نیوز 18 اردو کی ویب سائٹ کے مطابق صوبے میں پہلی بار مدارس کے بچوں کو تعلیم محکمہ نے حکم دیا کہ سردار پٹیل کی جیئنتی تمام مدارس میں منائی جائے گی۔ اس کے لئے مدرسہ بورڈ نے باقاعدہ ایک خط بھی صوبے بھر کے مدارس کو بھیجنے کا دعوی کیا ہے۔
ایسے مدارس کی کل تعداد تقریبا تین سو بتائی گئی ہے جب مدرسوں میں رن فار یونٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا تو پتہ چلا کہ بورڈ کی جانب سے مدرسوں کو کسی طرح کے خط یا پروگرام کی معلومات نہیں دی گئی ہے۔اگرچہ اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے ڈپٹی رجسٹرار اخلاق احمد نے جو خط ای ٹی وی کو دکھایا اس میں لکھا ہے کہ 31 اکتوبر کو صوبے کے تمام رجسٹرڈ مدارس میں سردار پٹیل کی جینتی منائی جائے اور دارالحکومت دہرادون میں ہونے والے رن فار یونٹی پروگرام میں شامل ہوں۔ ڈپٹی رجسٹرار نے باقاعدہ پروگرام کی معلومات ہمیں دی مگر مدرسوں تک یہ معلومات پہنچی یا نہیں اس پر اب سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔
محض تین دن بعد دہرادون سمیت صوبے میں حکومت ’ رن فار یونٹی ‘ پروگرام منعقد کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ تعلیم اسکولوں اور مدرسوں میں کئی طرح کے پروگرام منعقد کرنے کا دعوی کر رہا ہے لیکن جس طرح مدرسے معلومات نہ ہونے کی بات کہہ رہے ہیں اس سے کہیں نہ کہیں تال میل کی بڑی لاپرواہی نظر آ رہی ہے۔





