ہندوستان کی 80 فیصد آبادی پر مشتمل ہندو بھی چاہ رہے ہیں اقلیتی طبقہ میںشامل ہونا ، سپریم کورٹ میں عرضی داخل!!!

نئی دہلی (ملت ٹائمزایجنسیاں
سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے ملک کے آٹھ ریاستوں میں ہندو¶ں کو اقلیت کا درجہ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ درخواست گزار اور بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے کہا کہ ان آٹھ ریاستوں میں ہندو اقلیت ہیں۔ایسے میں ان ریاستوں میں ہندو¶ں کو اقلیتوں والے حقوق ملنے چاہئے۔ان ریاستوں میں لکش دیپ، جموں و کشمیر،میزورم، ناگالینڈ، میگھالیہ، اروناچل پردیش، منی پور اور پنجاب شامل ہیں۔درخواست گزار نے 1993 میں مرکزی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کو بھی غیر آئینی قرار دینے کی کوشش کی گئی ہے۔درخواست گزار اپادھیائے نے سپریم کورٹ سے کہا کہ 23 اکتوبر 1993 میں نوٹیفکیشن جاری کرکے مسلم سمیت دیگر کمیونٹی کے لوگوں کو اقلیتوں کا درجہ دیا تھا۔اپادھیائے نے کہا کہ 2011 کے مردم شماری کے اعداد و شمار کی مانیں تو ملک کے 8ریاستوں (لکش دیپ، جموں و کشمیر، میزورم، ناگالینڈ، میگھالیہ، اروناچل پردیش، منی پور اور پنجاب)بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے مطالبہ کیا ہے کہ ان ریاستوں میں ہندو¶ں کو اقلیتوں کا درجہ دیا جائے اور انہیں اقلیتوں کو ملنے والے حقوق بھی ملیں۔ساتھ ہی مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1993 میں جاری مرکزی حکومت کے بارے میں اہم اطلاع کو بھی مکمل طور غیر آئینی قرار دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ساتھ ہی سپریم کورٹ سے فریاد ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو حکم دیں کہ ان ریاستوں میں ہندو¶ں کو اقلیت قرار دے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کمیونٹی کے اقلیتوں کی حیثیت صرف ان کی آبادی کی بنیاد پر ہی ہو جانا چاہئے۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں وزارت قانون کو مدعا علیہ بنایا ہے۔