بابری مسجد کے مسئلے پر مسلم پرسنل لاءبورڈ کا موقف اپنی جگہ برقرار ،عدلیہ کے باہرکسی بھی طرح کا سمجھوتہ کرنے سے انکار :مجلس عاملہ کی میٹنگ میں لیاگیا فیصلہ ،مولانا سلمان ندوی کے مسئلے پربھی ہوگی بات

حیدرآباد ۔9فروری (ملت ٹائمز)
حیدر آباد میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کی مجلس عاملہ کی آج چھ گھنٹے تک ہوئی میٹنگ میں طلاق سمیت کئی اہم ایشوز پر بات چیت ہوئی اور رات کے گیارہ بجے یہ میٹنگ مکمل ہوئی ،میٹنگ میں طلاق ،بابری مسجد ،سوشل میڈیا اور اصلاح معاشرہ سمیت کئی ایجنڈا پر بات چیت ہونی تھی لیکن طلاق کے مسئلے پر کافی طویل بات ہوئی اوراخیر میں کچھ دیر بابری مسجد کے مسئلہ پر بھی بات چیت کرکے ایک متفقہ موقف اختیار کیاگیا کہ بابری مسجد کے معاملے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کا موقف اپنی جگہ برقرا ر ہے ،کسی بھی طرح کی کوئی تبدیل نہیں آئی ہے ،بابری مسجد ایک مسجد ہے اور جہاں پر ایک دفعہ مسجد بن جاتی ہے وہ قیامت تک کیلئے مسجد رہتی ہے ۔
میٹنگ کی صدارت کا فریضہ بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی انجام دیا اور اپنے خطا ب میں انہوں نے کہاکہ شریعت کی حفاظت اور اتحاد بہت ضروری ہے ،مولانا سلمان ندوی سمیت کسی بھی ممبر کانام لئے بغیر انہوں نے بورڈ کے ممبران سے اتحاد برقرار رکھنے کی اپیل کی اور کہاکہ اس وقت تحفظ شریعت کی فکر کرنا اور اتحاد قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے ۔
مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس ریلیز میں لکھاگیاہے کہ بابری مسجد کے سلسلے میں جب بھی ہند ورہنماﺅں کی جانب سے مصالحت کی پیشکش ہوئی تو بورڈ نے کبھی انکا رنہیں کیابلکہ ان سے منصفانہ اور باعزت حل پیش کرنے کا مطالبہ کیا لیکن ان کا ہمیشہ ایک ہی جواب رہاکہ مسلمان یکطرفہ طور پر مسجد سے دستبردار ہوجائیں مگر ہم ایسا نہیں کرسکتے کیوں کہ مسجد کو غیراللہ کی عبادت کیلئے دینا قطعا حرام ہے اور شریعت میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ،اگر مسلمان ایسا کریں گے وہ عند اللہ جوا ب دہ ہوں گے ۔بورڈ کا یہی موقف ہے کہ معاملہ عدالت عالیہ میں ہے ،بورڈ نے فیصلہ کیا ہے عدالت سے جو بھی فیصلہ ہوگا قانونی طور پر اسے ماناجائے گا ،کورٹ میں جو مقدمہ چل رہاہے وہ آستھا اور عقیدہ کا نہیں بلکہ حق ملکیت کا ہے ،اس لئے امید ہے کہ فیصلہ مسلمانوں کے موقف کے مطابق ہوگا ،اگر ایسا ہواتو نہ یہ کسی کی جیت ہوگی اور نہ کسی کی ہارہوگی بلکہ انصاف کی فتح ہوگی ۔

ملت ٹائمز کے ذرائع کے مطابق چھ گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ میں گذشتہ دنوں شری شری روی شنکر سے بابری مسجدکے مسئلہ پر ملاقات کرکے مسجد کی جگہ رام مند کی تعمیر کیلئے سونپ دینے کا فارمولہ پیش کرنے والے مولانا سلمان حسینی ندوی بھی تھے ۔مولانا سلمان ندوی نے آج کی میٹنگ میں اپنی رائے پیش کرتا ہوئے کہاکہ ہم مضبوطی سے قائم ہیں دوسری جانب سے بورڈ نے ان کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس بات کے بارے میں جائزہ لے گی کہ ان کا ممبر باقی رہنا درست ہوگا یا نہیں ، ۔ بعض معتبر ذرائع سے ملت ٹائمز کو یہ خبربھی ملی ہے کہ بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی سمیت تمام ممبران مولانا سلمان ندوی کے رویہ سے شدید ناراض ہیں اور 10 تاریخ کی میٹنگ میں متفقہ موقف سے ہٹ کر میڈیا میں جو وہ بیان دے رہے ہیں یاشری شری روی شنکر سے ملاقات کررہے ہیں اس پربات مزید ہوگی ۔بعض مجلس عاملہ کے بعض ممبران نے ملت ٹائمز سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاہے کہ مولا سلمان ندوی کا طرز عمل عدلیہ کی توہین پر بھی مبنی ہے اور بور ڈ کو اس سلسلے میں سخت قدم اٹھائے ہوئے کو ئی حتمی فیصلہ کرلینا چاہیئے ،ان کا کہنا ہے کہ مولانا ندوی کے طرزعمل سے پوری ملت کو رسوائی کا سامناکرناپڑرہاہے ۔
واضح رہے کہ حیدر آباد میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے سہ روزہ اجلاس کا آج پہلا دن تھا جس کا آغازشام پانچ بجے ہوا ۔

۔