پیرس:چائلڈ پورنوگرافی یا بچوں کی فحش فلمیں اور تصاویر پھیلانے کے الزام میں ہسپانوی پولیس نے 24 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان میں کئی دیگر ممالک کے شہریوں کے علاوہ پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہسپانوی پولیس نے آج اتوار 10 جون کو 24 ایسے افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن پر شبہ ہے کہ وہ بچوں کی فحش تصاویر اور فلمیں انٹرنیٹ پر پھیلانے میں ملوث ہیں۔ گرفتار شدہ افراد میں برطانیہ، گھانا، ایکواڈور اور پاکستان کے شہری شامل ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے جب برطانوی شہری کو گرفتار کیا تو اس کے قبضے سے بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی ہزاروں تصاویر برآمد ہوئیں۔ پولیس نے ایسے آٹھ دیگر افراد کی بھی شناخت کر لی ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اس گروہ کا حصہ ہیں جو فیس ب±ک اور اسکائپ کے ذریعہ یہ غیر قانونی مواد انٹرنیٹ پر شیئر کرنے میں ملوث ہے۔
ان مشتبہ افراد کو اسپین کے ملک کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں میڈرڈ سے لے کر بارسلونا تک اورکینیری جزائر سے لے کر بالائرک جزائر تک کے علاقے شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ایک پادری کے علاوہ ایک ایسا سابق گینگ ممبر بھی شامل ہے جو ایک اسکول کے کیفے ٹیریا میں کام کرتا تھا۔
اسپین میں ہوئی اس گرفتاری کے بعد ایسا ماناجارہاہے کہ ہندوستان میں نابالغ بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے ریپ کے واقعات میں بھی اس طرح کے کسی گینگ کا ہاتھ ہے جو آٹھ ماہ سے آٹھ سال تک بچیوں کے ساتھ ریپ کی ویڈیو بناکر انٹر نیٹ پر اسے وائرل کررہاہے ۔





