۔ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے وکاس برما نے اس بات کا اعترا ف کیا کہ 80 سالہ زین الانصاری کو اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے ذبح کرکے جلادیاتھا ۔ایس پی نے یہ بھی کہاکہ 38 ملزمان کو حراست میں لے لیاگیاہے اور کاروائی جاری ہے
سیتامڑھی (ملت ٹائمز))
سیتامڑھی میں در گا پوجا کے موقع ہوئے فرقہ ورانہ فساد کے دوران 80 سالہ زین الانصاری کو زندہ ذبح کرکے جلائے جانے کی خبر کی سیتامڑھی کے ایس پی وکاس برمانے آج تصدیق کردی ہے ۔ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے وکاس برما نے اس بات کا اعترا ف کیا کہ 80 سالہ زین الانصاری کو اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے ذبح کرکے جلادیاتھا ۔ایس پی نے یہ بھی کہاکہ 38 ملزمان کو حراست میں لے لیاگیاہے اور کاروائی جاری ہے ۔فی الحال یہاں امن وامان کا ماحول ہے اور حالات پر قابو پالیاگیاہے ۔اس سے قبل زین الانصاری کو ذبح کرکے جلانے کی خبر حکومت بہار کی طرف سے چھپانے کی کوشش کی گئی تھی اور سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کو فرضی اور کہیں اور کی بتایا جارہاتھا تاہم 29 اکتوبر کو پورے واقعہ پر ملت ٹائمز کی تفصیلی رپوٹ آنے کے بعد انتظامیہ نے بہر صورت تصدیق کی کہ وائرل تصویر زین الانصاری کی ہی ہے اور قصورواروں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ۔
واضح رہے کہ19 اکتوبر کو بہار کے سیتامڑھی ضلع میں شہر سے متصل مدھوبنی ،مرچائی پٹی اور گوشالہ چک وغیرہ میں درگا پوجاکے موقع پر اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کرکے ان کے گھروں ،سامانو ں اور مویشیوں کے لوٹ لیاتھا جس میں پانچ افراد کی موت ہوچکی ہے ،متعدد زخمی ہیں اورایک درجن کے قریب غائب بتائے جارہے ہیں ۔اسی فساد کے دوران اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے 80 سالہ زین الانصاری کو زندہ ذبح کرکے آگے کے حوالے کردیاتھا جس کے بعد ان کی لاش کی شناخت مشکل ہوگئی تھی تاہم دو دن بعد انٹر نیت پر جب تصویر وائرل ہوئی پتہ چلاکہ جس شخص کو زندہ جلایاگیا ہے وہ زین الانصاری ہے اور اس کے بعد مظفر پور میں ان کی نمازجنازہ ادا کی گئی ۔زین الانصاری سیتامڑھی شہر کے محلہ راجوپٹی میں واقع اپنی بیٹی کے گھر سے لوٹ رہے تھے ۔
https://www.youtube.com/watch?v=rHMLSaBd4Rg&t=24s