مولانا عبد الرشید مظاہری
آج کے دنیا کے بدلتے حالات نے ہمیں بتا دیا کہ ہمارے لئے اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہونے کی کس قدر ضرورت ہے اور خدائے تعالی کی ذات والا صفات سے غفلت وبے توجہی ہمارے لئے کس قدر مضر اور سخت نقصان دہ ہے ماہ مبارک کی آمد سے قبل ہی سے روزوں اور تراویح وعبادات کی آسانی کیلئے دعائیں خوب ہوئیں اس کو ہر دعاء کرنے والا بھی خوب جانتا ہے اپریل مئی کا موسم گرمی کی سختی کا بہت ہی سخت موسم ہے مولوی اسمعیل میرٹھی نے لکھاہے
مئی کا آن پہنچا ہے مہینہ
بہا ایڑی سےچوٹی تک پسینہ
پسینہ اوپر سے نیچے تک اترتا اور نزول کرتا ہے مگر محترم نے مبالغہ کیلئے اس کے بر عکس سے تعبیر کیاہے
روزہ رمضان کس قدر سہل ہوا اس کو ہر روزہ دار جانتاہے اور تراویح کس قدر سہل ہوئ اس کو تراویح پڑھنے والے خوب جانتے ہیں ائمہ کرام اور مقتدی حضرات سب کو اس کا تجربہ ہوا اور الحمد للہ یہ موسم مختلف اور متعدد گرم صوبوں میں رہا اور ہم نے اس کا کتنا شکریہ ادا کیا یہ ہم میں سے ہر ایک جانتاہے ہماری عادت ہی کچھ ایسی غفلت کی ہوگئی ہے نعمتوں پر شکریہ ادا کرنے کا جو حق ہم میں سے ادا ہوسکتا ہے اس کو بھی نہیں کرتے یہ ہم کو خود اپنی ذات سے شکایت ہے اس موسم کی خوبی کا اندازہ اخیر کے ان ایام میں بہ خوبی ہوگیا جو چند قلیل ایام میں موسم گرم ہوا اور رمضان شریف کے گزرنے کے بعد اس میں اور بھی گرمی اور تپش آگئی ۔
الحمد للہ میری اپنی کم فہمی کے اندازے سے امسال جہاں تک بندہ کا ناقص خیال پہنچتا ہے عبادت تلاوت ذکر خوب ہوا اور گھروں کی ذکر وعبادت سے خوب رونق بڑھی اگرچہ حالات دل کو پژمردہ کررہے تھے، مگر ماہ مبارک کی برکت بھی خوب ظاہر ہوئی خوب دعائیں ہوئیں اللہ تعالی سے پختہ اور قوی امید ہیکہ ہماری دعائیں قبول ہوچکی ہیں ان شاء اللہ العزیز حالات پرسکون ہوں گےاور مرض اور وبادور ہوگی البتہ سال بہ سال ماہ بہ ماہ یوماً فیوماً زمانہ قیامت سے قریب ہوتا جارہا ہے ۔
اس لئے یکے بعد دیگرے حالات کا آنا بھی کوئی عجوبہ نہیں بس اللہ تعالی سے عافیت کی دعا کرتے رہیں اور کسی بھی حال میں نا امید نہ ہوں ایمان میں تزلزل نہ آئے ایمان میں قوت پیدا کرنے کیلئے اور مضبوطی اور استقامت کیلئے علماء اہل تقوی واہل دل سے رابطہ رکھیں اور لاحول ولاقوۃ الا باللہ کا ورد رکھیں ایمان و یقین میں کمزوری پیداکرنے والے مضامین اور لٹریچر اور افراد سے کلی اجتناب کریں
اگر ایمان کے ساتھ خاتمہ ہوگیا تو ان شاء اللہ آگے کی تمام منزلیں آسان ہوں گی اور کوشش برابر جاری رہے کہ کوئی کام خلاف سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور خلاف مرضی مولی نہ ہو
رمضان المبارک میں جو دعائیں اللہ تبارک وتعالی سے کیاہے اور جوعہد و پیمان کیا ہے رمضان کے بعد آخری سانس تک اس کا پاس و لحاظ کریں ہر وقت اللہ تعالی کی طرف توجہ اور دھیان رہے جس کا ایک اثر یہ ہوناچاہئے کہ کوئی کام اس کی مرضی کے خلاف نہ ہو ہر وقت یہ تصور دل میں بسا ہوا ہو کہ ہمارا آقا و مولیٰ ہمارے ظاہر کوبھی دیکھ رہاہے اور ہمارے باطن کو بھی دیکھ رہاہے وہ علیم و خبیر ہے سمیع و بصیر ہے اس سے چھپ کر ہم کوئ کام نہیں کرسکتے اللہ کی ذات وصفات پر ایمان کایہی اثر ہونا چاہئے کہ ہر دم چوکنے اور ہوشیار رہیں ۔
جن طاعات کو رمضان میں کیاہے ان کا التزام رکھیں جن گناہوں سے توبہ کیا ہے ان سے اور تمام گناہوں سے بچتے رہیں لوگوں کے ساتھ احسان ، حسن سلوک ، غم خواری ، پڑوسیوں کے حقوق اور تمام اہل حقوق کے حقوق جان پہچان کر ادا کرتے رہیں ۔
آج مصیبت آئی ہے کہ ایک دوسرے کی ملاقات ، مصافحہ ، معانقہ ایک ساتھ کھانا ، پینا ، دینی مجالس محافل مساجد میں اکٹھا ہونا درس وتدریس کا انقطاع ہوگیا ہے یہ ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہے سامری نے ایک گناہ شرک کرنے کرانے کا کیا تو اسے ایک مرض لاحق ہوگیا تھا کوئی اس کے قریب جاتا تھا تو کہتا لامساس جس کا خلاصہ یہ تھا کہ ہاں ہاں! دور ہی رہنامجھ کو چھونا مت ، ہاتھ نہ لگانا آج ہمارے گناہوں کی وجہ سے سارے عالم میں یہ مرض ہوگیا ہے، اپنے دین کو بچانے کیلئے علم سیکھیں اہل علم سے رابطہ رکھیں دینی کتابوں کامطالعہ کریں اپنے دل کی دنیا سنوارنے کے لئے ذکر دعا تلاوت نماز کا اہتمام کریں اصحاب کہف کا واقعہ قرآن کریم کی تفسیر کھول کر سورہ کہف پڑھ لیں ان لوگوں نے کس اندازے سے اپنے کو اللہ کی معصیت اور نافرمانی سے بچایا غلط عقیدہ اور مذھب سے بر طرف ہوۓ تو تین سونوسال سوتے رہے اللہ تعالی ان کی کروٹیں بدلواتے رہے مگر سب کے سب اتنے دنوں نہ کھانا نہ پینا تاہم سب زندہ رہےان کے ساتھ ایک کتا بھی آگیا تھا، جو اپنی ٹانگیں پھیلائے بیٹھا رہا اسے اللہ تعالی نے جنت کا پروانہ عطا فرمایا ، تو اگر انسان صالحین کا ساتھ پکڑ لے تو اللہ تعالی اسے جنت سے محروم کردیں گے کیا ؟ اللہ کی ذات بڑی غیور اور بڑی رحیم و کریم ہے ۔
پھر اصحاف کہف کا دن لوٹا جس کی تفصیل قرآن کریم اورتفسیر کی کتابوں میں مفصل موجود ہے جب بیدار ہوئے اور کھانے کی حاجت ہوئ اپنے ایک آدمی کو بھیجا کہ پاکیزہ اور حلال کھانا لیکر آنا اتنے دنوں کے بے کھاۓ پئے رہنے کے باوجود رزق حلال و پاکیزہ ان کا مطلوب تھا ۔
دوستو ! بہت بڑا عذاب پوری دنیا پر آیا آنکھیں کھولو دل میں بیداری پیداکرو آپسی بھائی چارہ پیدا کرو انسانیت کے حقوق پہچانو ! ظلم وبربریت کو چھوڑ دو حلال پاکیزہ مال جمع کرو اور حرام کے پاس نہ پھٹکو -سود ، رشوت ، لوگوں کے حقوق دبا لینا مار لینا چھوڑ دو ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی اور اخوت پیدا کرو اسلامی مقامات مسجدوں مدرسوں خانقاہوں قبرستانوں اور تمام مقامات مقدسہ کا تقدس باقی رکھو ان کو آباد رکھو عظمت و عزت رفتہ کو واپس لانے کی فکر اور دعائیں کرو اللہ کی ہرنعمت کی قدر کرو عمر عزیز کو فضول کاموں میں ضائع نہ کرو بلا ضرورت ان کی ان کی برائیاں کر کے اپنے اوقات کو ضائع نہ کرو عمر صحت توانائی خدا کی نعمت ہے اس کا حق پہچانو اللہ ہمیں اور آپ سب کو توفیق عطا فرمائے آمین
(مضمون نگار مدرسہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی میں شیخ الحدیث اور مشہور عالم دین ہیں)






