سری نگر سے عارفہ حیدر خان کی رپوٹ
سری نگر پارلیمانی سیٹ پر ہورہے ضمنی انتخابات کے دوران بڈگام ضلع میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین نوجوانوں کی اس وقت موت ہو گئی جب سیکورٹی فورسز نے ایک پولنگ اسٹیشن پر حملہ کرنے والی بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلادی ۔اس دوران کئی افراد زخمی بھی ہو ئے ہیں ۔تشدد کی وجہ س ووٹنگ پر بھاری اثر پڑا ہے اور صبح 11بجے تک 3.3فیصد پولنگ ہی ہو پائی ہے ۔حکام نے بتایا کہ بڈگام ضلع میں چرار شریف کے قریب پاکھرپرا میں سینکڑوں مظاہرین نے ایک پولنگ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔سیکورٹی فورسز نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے گولیاں چلادی ، لیکن بھیڑ پر کوئی اثر نہیں ہوا۔حکام نے کہا کہ فائرنگ میں 6 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سے تین کی بعد میں موت ہو گئی۔مرنے والوں کی شناخت 20سالہ محمد عباس اور 15سالہ فیضان احمد کے طور پر ہوئی ہے، تیسرے کی ابھی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔تینوں کی موت سیکورٹی فورسز کی فائرنگ میں ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کی بارڈر سیکورٹی فورسز(بی ایس ایف) کے جوانوں نے پانچ گولیاں چلائیں کیونکہ ان کے پاس پیلٹ گن نہیں تھی۔حکام نے کہا کہ تشدد کا دیگر علاقوں میں بھی پولنگ پر اثر پڑا ہے، چاڈورا علاقے میں پتھراؤ کی وجہ سے پولنگ اہلکاروں کو دو پولنگ مراکز سے ہٹنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ سری نگر ، بڈگام اور گندربل میں دو درجن سے زیادہ مقامات سے پتھراؤ کی اطلاع ہیں۔حکام نے بتایا کہ اب تک بہت کم ووٹنگ ہوئی ہے،پہلے چار گھنٹوں میں کل 12لاکھ 61ہزار رائے دہندگان میں سے صرف 3.3فیصد نے ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔





