عصری اور دینی اداروں کے طلباءکے مابین ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت

مرحبا ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر ٹرسٹ اور ابنائے مدارس اسلامیہ کے زیر ِ اہتمام منعقد پروگرام دانشوران کااظہار خیال
دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
مرحبا ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر ٹرسٹ اور ابنائے مدارس اسلامیہ کے زیر ِ اہتمام ’ملت ِ اسلامیہ ہند کے موجودہ مسائل اور ان کا حل‘ کے عنوان پر منعقد یک روزہ کانفرنس میں علماءو دانشوران نے موجودہ ملکی سیاسی حالات میں مسلمانوں کو اپنی صفوںمیں اتحاد پیدا کرنے اور مسلکی اختلافات سے اوپر اٹھ کر یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ مولانا مدنی روڈ پرواقع شیخ الہند ہال میںمنعقد پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انڈین اکنامک آرگنائزیشن کے چیئرمین آصف اقبال نے قوم کی تعلیمی پستی پر روشنی ڈالتے ہوئے ہمیں اپنی پوری توجہ تعلیم کی جانب گامزن کرنی چاہئے اور سیاسی سوجھ بوجھ کا مظاہر ہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے ۔مہمان خصوصی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ ¿ یونین کے صدر فیض الحسن نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نفرت کی سیاست کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں ،نجیب احمد کو غائب کر دیا گیا ،اخلاق احمد اور پہلو خان کو پیٹ پیٹ کر ہلا کردیاگیا،کیا ہمارے بزرگوں نے اسی لئے ملک کو آزاد کرایا ،انگریزوںکے ہر ظلم وستم کو برداشت کیا ۔انہوں نے کہاکہ نفرت کے سودہ گر کان کھول کر سن لے ہم اسی ملک میں پیدا ہوئے اور اسی ملک کی مٹی میں دفن ہو نگے ،ہم یہاں برابر کے حصہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ دینی طلباءکو عصری تعلیم سے اور عصری علوم حاصل کرنے والے طلباءکو دینی تعلیم سے جوڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ترجمان ِ دیوبند کے مدیر اعلیٰ مولانا ندیم الواجد ی نے کہاکہ گزشتہ ستر سالوں سے سیکولر پارٹیوں سے وابستگی نے مسلمانوں کو زخموں کے سوال کچھ نہیں دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ملی مسائل کے سدباب اور نفرت کی برف پگھلانے کے لئے حکمرانوں سے بات کی جانی چاہئے۔ الجامعہ الانوریہ کے مہتمم مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے کہا ہندوستان ایک نئی کروٹ لے رہا ہے آج ضرورت ہے کہ ہم اپنا محاسبہ کریںاور قائدین بھی ماضی کی غلطیوں پر سنجیدکی سے غوروفکر کریں۔مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے جنرل منیجر مولانا حسیب صدیقی نے اپنے جامع خطاب میں کہا کہ ملک میں سیکولر نظام کی بقاءصرف مسلمانوں کی ضرورت نہیں بلکہ ملک میں بسنے والی دوسری قوموں کوبھی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثریتی فرقہ کیزیادہ ذمہ داری ہے کہ مسلمانوں کی ضرورتوں اور پریشانیوں کو جاننے کے لئے ایسے سیمینار اور اجتماعات منعقد کرنے چاہئے۔ دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولانا اشرف عباس نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا دینی تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کے لئے عصری تعلیم بھی ضروری ہے اور عصری علوم کے ماہرین کی دینی تعلیمات کی روشنی میں تربیت ضروری ہے ۔صدارتی خطاب میں دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مفتی عارف قاسمی نے کمزور ملی قیادت پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ انتشار اور مسلکی نفرتوںکے سبب ہم ستر ّسال میں متفقہ قائد تیار نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اچھے اخلاق ،کردار، اعمال اور اسلامی طرزِ زندگی سے برادران ِ وطن کا دل جیتنے کی کوشش کرنی چاہئے اور ان کے دلوںمیں پائے جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں۔مرحبا کے چیئرمین مہتاب عالم قاسمی اور ڈائریکٹر حافظ محمد قاسم عثمانی تمام مہمانوں اور شرکاءکاشکریہ اداکیا۔ قبل ازاں کانفرنس کا آغاز قاری محمد واصف عثمانی کی تلاوت سے ہوا ۔صدارت مفتی عارف قاسمی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض تنظیم ابندائے مدارس کے صدر مولانا مہدی حسن عینی نے انجام دئے۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں تنظیم ابنائے مدارس کے صدر مولانا مہدی حسن عینی، مولانا محمودصدیقی ، حافظ ابصار عالم ،محمد فصیح الزماں نے خصوصی تعاون کیا۔ اس موقع پر قاری شارق ،قاری وامق، مولانا قدر الزماں ، مولانا صدر الزماں ، سہیل صدیقی ، سعود صدیقی ، شاہد سہیل ،محبوب عالم وکثیر تعداد میں طلباءوعلماءموجود رہے ہیں ۔