
دیوبند(ملت ٹائمز)
سلمان دانش کی رپوٹ
مشہور علمی شہردیوبند کے قریب واقع بستی پھولاس اکبر پورکے مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن کا مرکز المعار ف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر کے دائریکٹر مولانا برہان الدین قاسمی کی قیادت میں مرکز کی ٹیم نے معائنہ کیا اور نمایاں سطح پر علمی خدمات انجام دینے کیلئے مولانا بابر قاسمی کو مبارکبا دپیش کی ،ہم آپ کو بتادیں کہ مولانا بابر قاسمی مرکزالمعارف کے تعلیم یافتہ ہیں جو اپنے گاؤں میں1998 میں قائم کئے گئے ادارہ میں فی الحال اہتمام کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں اور اپنی کوششوں سے صرف چارسالوں میں انہوں نے اس ادارہ کونمایاں ترقی دلائی ہے ،اس مدرسہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں کا کوئی چند ہ نہیں ہوتی ہے ،گاؤں کے لوگ ہی اس مدرسہ کے اخراجات اداکرتے ہیں،پھولاس میں تقریبا چھ ہزار کی کل آبادی ہے اور سبھی مسلمان ہیں ،کل چھ مسجد ہیں اور صرف یہی ایک مدرسہ ہے جس کے سارے اخراجات اہل بستی خود پورا کرتے ہیں ،دوسری جانب تعلیمی معیار بہت بلند اور لائق تحسین ہے، اس موقع پر ملت ٹائمز بات کرتے ہوئے مولانا بابر قاسمی نے کہاکہ آج سے چا ر سال قبل اس ادارے کی یہاں کوئی شناخت نہیں تھی اور نہ ہی کوئی تعلیمی معیار تھا ،والدین اپنے بچوں کی تعلیم کیلئے بہت فکر مند تھے ، الحمد اللہ اب تعلیمی معیاربہت بلندہوگیاہے اور تعلیمی نظام سے پوری بستی اور علاقے کی عوام خوش ہے ۔

اس موقع پر مسجد میں منعقدہ تاثراتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزالمعارف ممبئی کے ڈائریکٹر مولانا برہا ن الدین قاسمی نے کہاکہ محنت اور جدوجہد کامیابی اور کامرانی کا لازمی عنصر ہے جو جتنی محنت کرتاہے اسے اسی کے بقدر کامیابی ملتی ہے ،بلندیوں پر وہی لوگ پہونچتے ہیں جو محنت کرتے ہیں،انہیں لوگوں نے تاریخ رقم کی ہے جنہوں نے اپنے وقت کا صحیح استعمال کیاہے اور طالب علمی کے زمانہ میں محنت ومشقت سے کام لیا، مولانا برہان الدین صاحب نے یہ بھی کہاکہ پڑھنے کے زمانے میں مولانا بابر کوئی زیادہ خاص نہیں تھے لیکن ان کی یہ خدمات دیکھ کر میں حیران ہوں اوران کی یہ کارکردگی دیکھ کر میری مسرت کی کوئی انتہا ء نہیں ہے ، مولانا توقیر احمد قاسمی استاذ دارلعلوم دیوبند بھی طلبہ سے خطا ب کیا ،علاوہ ازیں مولانا شاہ عالم قاسمی اور مولانا شمس تبریز قاسمی ایڈیٹر ملت ٹائمز نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،اس موقع پر مرکز سے وابستہ تقریبا بیس شخصیات تھیں جن میں مولانا مدثر احمد قاسمی استاذ مرکز المعارف ممبئی ،مولانا حفظ الرحمن قاسمی انچار ج مرکزالمعارف دہلی برانچ،مولانا ثناء اللہ قاسمی استاذ مرکز اسلامی انکلیشور گجرات،مولانا عبد الملک قاسمی استاذ درالعلوم دیوبند ،مفتی محمد اللہ خلیلی قاسمی کوڈینیٹرآن لائن دارالافتاء دارالعلوم دیوبند ،مولانا شہباز قاسمی استاذ المعہد العالی حیدرآباد ،مولانا عثمان ندوی مرکز شاہ ولی اللہ رڑکی، مولانا اسجد قاسمی اسلامک اسٹڈیز سینٹر بتیا، مولانا ریاض قاسمی استاذ انکلیشور گجرات،مولانا حمید اللہ قاسمی مرکز احیاء الفکر الاسلامی مظفر آباد سہارنپور،،مولانا ظہیر احمد شریف سربراہ دارالعلوم محمودیہ ایجوکیشن سینٹر بنگلور، مولانا سمیع اللہ رفاعی صدردارالعلوم محمودیہ ایجوکیشن سینٹر بنگلور،مولانا اکرم وغیرہ سرفہرست ہیں۔

واضح رہے کہ پھولاس سے واپسی پر مرکز کی ٹیم نے مدرسہ عربیہ سراج العلوم کا بھی معائنہ کیا جواس علاقے کااہم نمایاں ادراہ ماناجاتاہے اور یہاں عربی سوم تک کی تعلیم ہے ،اس مدرسہ کو تن تنہا ایک شخص نے اپنی پوری زمین وقف کرکے 1958 میں قائم کیاتھا ،یہاں جمال عبد الناصر بھی تشریف لاچکے ہیں اور ایک عمارت بھی ان کی طرف سے بنی ہوئی ہے ۔
ان اداروں کا دورہ کرنے اور تعلیمی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد مولانا برہان الدین قاسمی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ان اداروں کی خدمات اور یہاں کی جدوجہد قابل ستائش ہے اور جس انداز اور خلوص یہ حضرات کام کررہے ہیں اس سے کچھ سیکھتے ہوئے دیگر جگہوں پر بھی اس طرح کام کرنے کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ سب سے خاصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ گاؤں اور دیہاتوں میں کام کررہے ہیں حالاں کہ آج کل کے فضلاء صرف شہروں میں سب کچھ کرناچاہتے ہیں۔





