نئی دہلی(ملت ٹائمزشہنواز ناظمی)
وہاٹس ایپ کا ڈیٹا فیس بک کو شیئر کرنے کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ سے مرکز نے کہا کہ فی الحال اس معاملے کی سماعت کو ملتوی کردیا جائے ،کیونکہ مرکزی حکومت وہاٹس ایپ، فیس بک اور دیگر ایپ سے متعلق لوگوں کے ڈیٹا کی حفاظت کرنے کے لیے قانون بنانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔مرکزی حکومت یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ کیا ایسا قانون بنایا جا سکتا ہے جس کے تحت سروس پرووائڈر یا ایپ ڈیٹا شیئر کرنے پر پابندی لگائی جا سکے۔دیوالی تک اس پر کام مکمل ہو جائے گا۔مرکز کی طرف سے اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے کہا کہ ایپ کو استعمال کرنے والوں کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پروفائل تیار ہو جاتا ہے، جسے بعد میں مارکیٹ میں تجارتی طور پر فروخت کیا جاتا ہے۔سپریم کورٹ میں داخل درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس سے رازداری کے حقوق کی خلاف ورزی ہو تی ہے۔سپریم کورٹ میں اس کے لیے آئینی بنچ کا قیام کیا گیا ہے ۔سپریم کورٹ نے درخواست گزارسے مسئلے کو عدالت میں دینے کو کہا۔معاملے میں اگلی سماعت 27اپریل کو ہوگی۔درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل ہریش سالوے سے کہاگیاہے کہ 24اگست کو بحث کئے جانے والے نکات کو حتمی شکل دی جائے۔سی جے آئی جے ایس کھےہر نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ معاملہ کیا ’رازداری کے حقوق ‘کی خلاف ورزی کا ہے؟ اس کی سماعت چھٹیوں میں آئینی بنچ کرے گی۔وکلاءکا مطالبہ ہے کہ یہ سماعت 7 ججوں کی بنچ کرے۔





