سیاستدانوں کی ہاں میں ہاں نہ ملائے افسران :راجناتھ

نئی دہلی، 20؍اپریل (آئی این ایس انڈیا )
جمعرات کے دن وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی ایک سخت چہرہ دیکھنے کو ملا، پہلے تو 12منٹ تاخیر ہونے پر حکام کو پھٹکالگانے کے بعد راج ناتھ سنگھ نے سول سروسز کے افسران کو اہم عہدوں پر فائز سیاستدانوں کی ہاں میں ہاں نہ ملانے کی ہدایت دیتے ہوئے ان کی غلطیوں کے خلاف جارحانہ رخ سے کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔سنگھ نے جمعرات کو 11ویں پبلک سروسز دیوس کے موقع پر منعقد تقریب میں ملک بھر سے آئے پبلک سرونٹ سے ملک اور عوام کے مفاد میں کسی بھی طرح کے دباؤ میں آئے بغیر اپنا کام جاری رکھنے کو کہا۔انہوں نے کہا کہ اگر اہم عہدوں پر فائز سیاسی پارٹیوں کے لوگ کوئی غلط ہدایت دیں، تو پبلک سرونٹ انہیں قانون دکھا کر بتائیں کہ غلط حکم دے کر وہ قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔اتنا ہی نہیں، سنگھ نے حکام سے ایسے کسی فیصلے سے جڑی فائل پر دستخط بھی نہیں کرنے کو کہا۔ان کا اشارہ واضح طور پر مرکز کے زیر انتظام ریاستوں دہلی اور گوا میں ریاستی حکومت اور نوکرشاہوں کے درمیان حال ہی میں دائرہ اختیار کو لے کر پیدا ہوئے تنازعہ کی طرف تھا۔دہلی حکومت میں دائر اختیارکا تنازعہ عدالت تک جا پہنچا ہے۔وزیر داخلہ نے حکام سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ اہم عہدوں پر بیٹھے سیاستدانوں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے آنکھیں بند کرکے ان کے احکام پر عمل نہ کریں۔سنگھ نے کہا کہ حکومت گڈ گورننس کے مقصد کو اسمارٹ گورننس تک لے جانے کے لیے مصروف عمل ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے اس عزم کو ٹیکنالوجی اورپبلک سرونٹ کی مدد سے ہی مکمل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک اور عوام کے مفاد میں پبلک سرونٹ اپنے ضمیر کو دبا کر کام نہ کریں، اس کے ساتھ ہی سماجی تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے سرکاری ملازمین کو ملے قانونی حقوق کی ذمہ داری اور جوابدہی سے استعمال کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ پبلک سرونٹ کو کو قانونی حقوق ملنے کے ساتھ ذمہ داری اور جوابدہی کے علاوہ غیر جانبداری کی ذمہ داری بھی ملی ہے،غیر جانبدار نہیں رہنے پر یہ حکام کے فیصلے کرنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے اور اس سے ملک کے مفادکے متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہونا یقینی ہے۔سنگھ نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر افسران الجھن میں اپنے سینئر حکام سے تبادلہ خیال کریں، لیکن کسی بھی حال میں فیصلہ سازی کی صلاحیت سے سمجھوتہ نہ کریں۔
SHARE