نئی دہلی (ملت ٹائمزشہنواز ناظمی)
سماج کی خدمت اور حقوق انسانیت کی جنگ لڑنا اس وقت سب سے اہم ہے،بالخصوص ایسے وقت میں جب ہر کوئی مال و دولت کے حصول ،اقتدار کی لالچ اور شہرت کی خاطر تمام حدوں کر پارکرجاتاہے ان لوگوں کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے جو شہر ت ،اقتدار اور نام نمود کے بجائے انسانیت اور خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہوکر اپنے شب ورزکا لمحہ بسرکرتے ہیں اور خود کو ہمیشہ سماج کی خدمت میں مصروف رکھتے ہیں،غریبوں کیلئے کام کرتے ہیں ،کمزورں کی آواز بنتے ہیں،بچوں اور معصوموں کو کے تحفظ کی فکر کرتے ہیں آئیے آج ہم آپ کی ملاقات ایک ایسی ہی خاتو ن سے کراتے ہیں جن کے اندر خدمت خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کربھراہو ہے ،غریبوں ،کمزوروں اور بیواﺅں کی مدد کرنا ان کا پیشہ ہے ،جی ہاں یہ خاتون محترمہ شبینہ خان ہیں جو جامعہ نگر علاقے میں مسلسل خدمت خلق میں مصروف ہیں ،وہ سماج وادی پارٹی سے کاﺅنسلر کی امیدوار بھی رہ چکی ہیں ،حالیہ دنوں میں شبینہ خان ایک ہونہار اور معصوم بچی ایک بڑے خطرے سے بچانے کا کام کیا ہے
شبینہ خان کے مطابق گذشتہ دنوں انہوں نے ایم سی ڈی کے ایک پرائمری ا سکول کا دورہ کیا جہاں پر پتہ چلا کہ بچوں کے ساتھ ٹیچر بہت ناروا سلوک اپناتے ہیں،انہوں نے بتایاکہ بچے سرکاری اسکول میں جاتے ہیں ،لیکن ہمیں نہیں پتہ ہوتا ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے لیکن وہاں بچوں کے ساتھ جو سلوک کیا جاتا ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے ،چناں چہ شبینہ خان نے گذشتہ دنوں ایک بچی کو فرشتہ بن کے بچایا،ساتھ انہوں نے اپنے اس عزم کا بھی اظہا رکیا ہے کہ خواتین کے تحفظ کے لئے وہ ہمیشہ سے لڑتی آرہی ہیں اور لڑ رہیں گی،انہوں نے اپیل کی ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ اس طرح کی مہم میں ہمارا ساتھ دیں اور ہماری این جی او”ہماری آواز فاو¿نڈیشن“ سے جڑیں ۔
خود سنیئے بچی کی زبانی اس کی دردناک کہانی
اس موقع پرشمشیر ایجوکیشنل اکیڈمی کے سکریٹری جاوید احمد نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب کو شبینہ خان کی آواز بننا چاہئے کیونکہ وہ سماجی خدمت وہ نہیں جو انسان کہتا ہے سماج کی خدمت وہ ہوتی ہے جو انسان کرکے دکھاتا ہے اور شبینہ خان کرتی ہیں ،انہوں نے کہاکہ شبینہ خان کی بیباکی اور جرات کو ہم سلام کرتے ہیں اور ایسی نڈر اور بہادر بیٹی کو iron لیڈی کے خطاب سے نوازتے ہیں،انہوں نے کہاکہ ہمار اصل لیڈر وہ نہیں ہیں جو الیکشن میں جیت کر گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں اصل لیڈر شبینہ خان جیسی خاتو ن ہیں جو دل سے ہمارے لئے سوچتی ہیں اور کام کرتی ہیں۔





