ہندوستان میں ہندو دہشت گردی پھیلانے میں ملوث اور مودی نفرت کی بیج بونے میں مصروف

ہندوستان وہ ملک نہیں رہا جس کا خواب ہمارے آباﺅاجداد نے دیکھا تھا
ملک کے معروف ادیبوں کا شدید ردعمل
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
ہندوستان کے معروف ادیبوں اور دانشوروں نے مودی حکومت پر ہندوستان میں نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے قوم پرستی کی شدید مذمت کی ہے ،مودی سرکار سوالات سے نفرت کرتی ہے، پورے ملک میں نفرت کے بیج بو رہی اورنفرت پھیلا رہی ہے ،ہندوستان وہ ملک نہیں رہا جس کا خواب ہمارے باپ دادا نے دیکھا ،یہاں حب الوطنی ثابت کرنے کے نفرت پھیلانے پڑتی ہے ،ملک میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ،ان خیالات کا اظہار دوہرادون میں ”ادبی فیسٹیول “ کے آخری روز ممتاز ادیبوںنے کیا ۔
انڈیا ٹی وی کے مطابق دوہرادون میں منعقدہ ”ادبی فیسٹیول “ کے آخری روز ہندوستان کے ممتاز ادیبوں نین تارا سہگل ،نندتا ہکسر ،ہرش مندر اور کرن ناگرکر نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ملک میں نفرت ،قوم پرستی اور تشدد کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مودی سرکارہندوستان میں نفرت پھیلا رہی اور نفرت کے ایسے بیج بو رہی ہے جس کا خمیازہ ہماری آنے والی نسلیں بھگتیں گی۔
ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ ممتاز مصنف اور ادیب کرن ناگر کر کا کہنا تھا کہ ملک میں کسی ایک کیمونٹی اور طبقے کو الگ تھلگ کرنا کسی طور پر بھی درست نہیں ہے ،ہندوستان میں ہندو بھی دہشت گردی پھیلانے میں اتنے ہی ملوث ہیں جتنا کوئی دوسرا طبقہ ،مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے لیکن قوم پرستی پر میں لعنت بھیجتا ہوں۔انہوں نے مودی سرکار کو ملک میں نفرت پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مودی کی قیر قیادت حکومت ملک میں سوالات اٹھانے والوں سے نفرت کرتی ہے،مودی حکومت ملک میں نفرت ہی پھیلا رہی ہے ،مودی مودی ملک میں نفرت پھیلانے اور نفرت کا بیج بونے میں مصروف ہیں۔
قومی مشاورتی کونسل انڈیا کے سابق رکن اورہندوستان پر لکھی جانے والی درجنوں کتابوں کے مصنف ہرش مندر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں قوم پرستی کا شور شرابہ ہے ،یہ ملک کس کا ہے ؟اور کن شرطوں پر حب الوطنی کے لئے کیا کرنا ہوتا ہے ؟کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان ہندوو¿ں کا ملک ہے اور یہاں رہنے کے لئے یا تو آپ کو ہندو ہونا پڑے گا یا پھر ہندوو¿ں کے ماتحت ہو کر رہنا پڑے گا ،لیکن یہ خیال سرے سے غلط ہے ، ہندوستان کا مطلب ایک ایسا ملک ہے، جو سبھی کا ہے اور کسی کو اپنی حب الوطنی ثابت نہیں کرنی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی کی بات ہے کہ یہ وہ ملک نہیں ہے جس کا خواب ہمارے باپ دادا نے دیکھا تھا، آج ہم ایسے ماحول میں رہ رہے ہیں، جہاں آپ کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کے لئے نفرت کرنی ہوتی ہے۔
نہرو اور گاندھی خاندان سے تعلق رکھنے والی ممتاز ادیب نین تارا سہگل نے بھی قوم پرستی پر شدید ہلہ بولتے ہوئے کہا کہ قوم پرستی حماقت کی نشانی ہے ،، جو ملک 70 برسوں سے ایک آزاد ملک ہے، اس میں اچانک قوم پرستی کا نعرہ لگانے کی ضرورت نہیں ہے، آج اقتدار میں بیٹھے ہوئے وہ لوگ جو قوم پرستی کا نعرہ لگا رہے ہیں، وہ ملک کی آزادی کی تحریک میں کہیں نہیں تھے، تب وہ اپنے بستر میں آرام سے سو رہے تھے، تو اب وہ کس چیز کے لئے شور مچا رہے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی چاہتی ہے کہ انڈیا میں تمام لوگ ان کے نظریات، ان کی ہندوتو کی ذہنیت ، وہ بھی ان کی تعریف کی بنیاد پر، سے اتفاق رکھے اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا اس کو کچھ بھی حاصل نہیں ہو سکے گا۔نین تارا سہگل کا کہنا تھا کہ ہم آمریت کے دور سے گزر رہے ہیں، مسلم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،اور بد قسمتی کی بات ہے کہ ملک کا وزیر اعظم(نریندرا مودی) ملک میں قوم پرستی انتہا پسندی کو فروغ دینے والوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
پارلیمنٹ حملہ کے الزام میں پھانسی پر لٹکا ئے گئے افضل گروکی وکیل اور مشہور مصنفہ نندیتا ہاکسر کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک ہمارے لئے شرمناک ہے ،مودی سرکار کی بنیاد نفرت ہے اور وہ اسے ہی پروان چڑھا رہے ہیں ،اگر آج ہم خاموش رہے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانا اور اسے پروان چڑھانا بھی دہشت گردی ہے ،یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ ہندوستان کی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ وہ بھارتی قوم کی خیر خواہی کے لئے کام کر رہی ہے لیکن حقیقت میں یہ حکومت نفرت کے کاروبار میں ملوث ہے۔

SHARE