دہلی ایم دسی ڈی انتخابات مکمل ،13 ہزار امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند

صرف 54 فیصد ہوئی ووٹنگ ،ایگزٹ پول میں بی جے پی کو برتری

ووٹنگ کے دوران ای وی ایم میں پائی گئی خرابی
نئی دہلی(ملت ٹائمزعامر ظفر )
دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لئے اتوار کو ہوئے ووٹ کے بعد ایگزٹ پولز میںبی جے پی کی شاندار جیت کا اندازہ لگایا گیا ہے اور 200 سے زیادہ نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، اگرچہ اتوار کو ہوئے ووٹنگ کے دوران دہلی نے جوش و خروش نہیں دکھائی اور 54 فیصد ووٹنگ ہی درج کی گئی، ان انتخابات کو عام آدمی پارٹی کی دو سال کی اروند کیجریوال حکومت کے رپورٹ کارڈ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، دہلی میونسپل کارپوریشن پر ایک دہائی سے بی جے پی کا قبضہ ہے، ایم سی ڈی چناو¿ کے پرچار میں بی جے پی صدر امت شاہ، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی، راج ناتھ سنگھ اور بہت سے دوسرے سینئر لیڈروں نے حصہ لیا تھا۔
انڈیا ٹوڈے کے ایگزٹ پول میں بی جے پی کو 202 سے 220 سیٹیں ملنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے، وہیں عام آدمی پارٹی کو 23 سے 35 نشستیں اور کانگریس کو 19-31 نشستیں ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے، سی ووٹر-اے بی پی کے سروے کے مطابق بی جے پی کو 218 سیٹیں ملنے کی امید ہے، جبکہ عام آدمی پارٹی کو 24 اور کانگریس کو 22 سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، دونوں ایگزٹ پول کے اوسط کی بنیاد پر بی جے پی کو 216 نشستیں، عام آدمی پارٹی کو 25 نشستیں اور کانگریس کو 26 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
پنجاب اور گوا اسمبلی انتخابات میں خراب کارکردگی کے بعد ایم سی ڈی چناو¿ عام آدمی پارٹی کے لئے انتہائی اہم ہے، گزشتہ دنوں راجوری گارڈن اسمبلی ضمنی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گئی تھی، اس سیٹ پر بی جے پی نے قبضہ جمایا، دو سال پہلے ہی عام آدمی پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں بے مثال کامیابی حاصل کرتے ہوئے 70 میں سے 67 سیٹوں پر اپنا پرچم لہرایا تھا۔
اتوار کو ہوئی ووٹنگ میں شمالی کارپوریشن کے 103، جنوبی کارپوریشن کے 104 اور مشرقی کارپوریشن کے 63 وارڈ کے تقریبا 13 ہزار امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہو گئی ہے،ان میں بی جے پی کے 266، آپ کے 262، کانگریس کے 267 اور سوراج انڈیا کے 109 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔اس کے علاوہ مجلس اتحاد المسلمین ،راشٹریہ جنتادل ،جنتادل یونائٹیڈ ،سماج وادی پارٹی اور ویلفیئر پاٹی آف انڈیا کے نمائند بھی انتخابی جنگ میں شریک تھے۔
ووٹنگ کے دوران کئی جگہ ای وی ایم میں خرابی کی شکایات بھی ملی ہیں، اس کے علاوہ پولنگ کی سطح سے منسلک اعداد و شمار ریاستی الیکشن کمیشن کے کنٹرول روم تک پہنچانے میں بھی تاخیر کا معاملہ سامنے آیا ہے، کمیشن کی ایک سینئر افسر نے بتایا کہ کنٹرول روم تک ووٹنگ کے اعداد و شمار کی فراہمی میں تاخیر کے لئے ذمہ دار حکام کو وجہ بتاو نوٹس جاری کیا جائے گا۔