ترک صدر طیب اردگان کا ہندوستان میں پر تپاک استقبال۔ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی سماجی اقتصادی اور ثقافتی تعلقات مزید فروغ ملے گا

ترک صدر طیب اردگان کی ہندوستان تشریف آوری کے موقع پر معروف اسکالر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی کا اظہار خیال 

نئی دہلی(ملت ٹائمز ۔پریس ریلیز )
ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کے دو روزہ دورے پر بھارت آمد پر ایک خیر مقدمی بیان میں مسلم پولیٹیکل کائونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے کہا کہ اس دورے سے جہاں دونوں ممالک کے مابین اقتصادی امور میں تمام تعاون کے راستے کھلیں گے۔وہیں ترکی اور بھارت کے عوام کے درمیان عوامی تعلق بحال ہونے میں بھی مدد ملے گی۔حال ہی میں ترکی میں منعقد ہوئے استصواب رائے میں طیب رجب اردوغان کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید ترکی کی تعمیر میں اس ریفرنڈم کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور ترکی کی سیاسی قیادت کو استحکام حاصل ہوگا۔ اس موقع پر صدر ترکی کو بھیجے گئے ایک تہنیتی پیغام میں ڈاکٹر رحمانی نے کہا ہےکہ صدر ترکی حیثیت سے اس پہلے دورے پر ہم آپ کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔اور امید کرتے ہیں کہ اس دورےسے دونوں ممالک کے عوام کے بیچ سماجی، سیاسی ، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ بھارت کے عوام، خصوصاََ مسلمان، موجودہ حالات میں ایک بار پھر ترکی کے عوام اور قیادت کے ساتھ اسی طرح اظہار یکجہتی کرتے ہیں جس طرح سو سال قبل خلافت تحریک کے وقت ہندوستانی مسلمانوںنے ترکی کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ طیب رجب اردوغان کی قیادت میں اسلام کے خلاف برسر پیکار داعش اور فیٹو جیسی تنظیموں کی بیخ کنی میں کامیابی حاصل ہوگی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ترکی عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے بھارت میں سرگرم فتح اللہ گولان کے تعلیمی اور ثقافتی اداروں کو بند کیا جائے۔ نیزجس طرح ہمارا ملک دنیا بھر کی دیگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف عالمی موقف کا اظہار کرتا رہا ہے۔اسی طرح کرد دہشت گردوں سے نبرد آزمائی میں بھی ترکی حکومت کی تائید کرےاور سیریامیں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بھی واضح موقف اختیار کرے۔ ڈاکٹر رحمانی نے ترکی کے ذریعہ شام کے مظلومین کی دادرسی کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ 40 لاکھ سے زائد شامی پناہ گزینوں کی کفالت پر 6 ارب ڈالر سے زائد سالانہ خرچ کرنا ایک فرض کفایہ ہے جسے تمام مسلم دنیاکی جانب سے تنہا ترکی گذشتہ 6سال سے ادا کر رہا ہے۔ صدر طیب رجب اردوغان کو لکھےگئے اپنے تحریری پیغام میں ڈاکٹر رحمانی نے مزید کہا کہ گذشتہ سال جولائی میں ترکی عوام نے جس طرح فوجی بغاوت کو نا کام بنایا ہے وہ اس صدی میں کسی قائد کی حمایت اور اپنے ملک میں جمہوری اقدار کے تحفظ کی عوامی کاوش کا عدیم المثال واقعہ ہے جس کے لئے ترکی کے جمہوریت پسند عوام قابل مبارک باد ہیں۔ ڈاکٹر رحمانی نے کہا کہ موجودہ پرآشوب حالات میںجب کہ اسلامی دنیا انتہائی تشویش ک ناک حالت سے گزر رہی۔ ترکی کی موجودہ قیادت اسلام اور مسلمانوں کے بہتر مستقبل کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔