نئی دہلی، (ملت ٹائمز، ایجنسیاں)
نیتی آیوگ نے 2024سے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی تجویز دی ہے، وہ اس لیے تاکہ تشہیری سرگرمیوں کی وجہ سے نظام حکومت میں پڑنے والی رکاوٹوں کو کم سے کم کیا جا سکے۔اس سلسلے میں تفصیلی معلومات کا ذکر کرتے ہوئے پالیسی پرمبنی اس تھنک ٹینک نے کہا کہ اس تجویز کو عمل میں لانے سے زیادہ سے زیادہ چند بار اسمبلیوں کی مدت میں کچھ کمی یا توسیع کرنی پڑ سکتی ہے۔کمیشن نے نوڈل ایجنسی یعنی الیکشن کمیشن کو اس پر غور کرنے کو کہا اور یکمشت انتخابات کا روڈ میپ تیار کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کا ایک ایکشن گروپ بنانے کا مشورہ دیا۔اس سلسلے میں 6 مہینے کے اندر رپورٹ کو حتمی شکل دیا جانا ہے اور اس کا آخری خاکہ اگلے مارچ تک تیار ہو جائے گا۔اس ڈرافٹ رپورٹ کو 23؍اپریل کو نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل کے ارکان کے درمیان پیش کیا گیا تھا ۔ان ارکان میں تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی اور دیگر لوگ شامل ہیں۔یہ سفارش اس لحاظ سے اہم ہے کہ صدر پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی وکالت کر چکے ہیں۔نیتی آیوگ کی ڈرافٹ رپورٹ کہتی ہے کہ ہندوستان میں تمام انتخابات آزادانہ ، منصفانہ اور یکمشت طریقے سے ہونے چاہیے تاکہ نظام حکومت میں تشہیری موڈکی وجہ سے ہونے والے خلل کو کم سے کم کیا جا سکے، ہم 2024کے انتخابات سے اس سمت میں کام شروع کر سکتے ہیں۔غورطلب ہے کہ اس سال یوم جمہوریہ کے موقع پرصدر مکھرجی نے اپنے خطاب میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ کروانے کی وکالت کی تھی۔وزیر اعظم مودی نے فروری میں یکمشت انتخابات کروانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا تھاکہ ایک ساتھ انتخابات سے سب کو کچھ نقصان ہوگا، ہمیں بھی نقصان ہوگا۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس تجویز کو سیاست کے تنگ شیشے سے نہ دیکھیں۔انہوں نے کہا تھاکہ ایک پارٹی یا حکومت اسے نہیں کر سکتی، ہمیں مل کر ایک راستہ تلاش کرنا ہوگا۔
نیتی آیوگ نے 2024سے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی تجویز دی ہے، وہ اس لیے تاکہ تشہیری سرگرمیوں کی وجہ سے نظام حکومت میں پڑنے والی رکاوٹوں کو کم سے کم کیا جا سکے۔اس سلسلے میں تفصیلی معلومات کا ذکر کرتے ہوئے پالیسی پرمبنی اس تھنک ٹینک نے کہا کہ اس تجویز کو عمل میں لانے سے زیادہ سے زیادہ چند بار اسمبلیوں کی مدت میں کچھ کمی یا توسیع کرنی پڑ سکتی ہے۔کمیشن نے نوڈل ایجنسی یعنی الیکشن کمیشن کو اس پر غور کرنے کو کہا اور یکمشت انتخابات کا روڈ میپ تیار کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کا ایک ایکشن گروپ بنانے کا مشورہ دیا۔اس سلسلے میں 6 مہینے کے اندر رپورٹ کو حتمی شکل دیا جانا ہے اور اس کا آخری خاکہ اگلے مارچ تک تیار ہو جائے گا۔اس ڈرافٹ رپورٹ کو 23؍اپریل کو نیتی آیوگ کے گورننگ کونسل کے ارکان کے درمیان پیش کیا گیا تھا ۔ان ارکان میں تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی اور دیگر لوگ شامل ہیں۔یہ سفارش اس لحاظ سے اہم ہے کہ صدر پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی وکالت کر چکے ہیں۔نیتی آیوگ کی ڈرافٹ رپورٹ کہتی ہے کہ ہندوستان میں تمام انتخابات آزادانہ ، منصفانہ اور یکمشت طریقے سے ہونے چاہیے تاکہ نظام حکومت میں تشہیری موڈکی وجہ سے ہونے والے خلل کو کم سے کم کیا جا سکے، ہم 2024کے انتخابات سے اس سمت میں کام شروع کر سکتے ہیں۔غورطلب ہے کہ اس سال یوم جمہوریہ کے موقع پرصدر مکھرجی نے اپنے خطاب میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ کروانے کی وکالت کی تھی۔وزیر اعظم مودی نے فروری میں یکمشت انتخابات کروانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا تھاکہ ایک ساتھ انتخابات سے سب کو کچھ نقصان ہوگا، ہمیں بھی نقصان ہوگا۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس تجویز کو سیاست کے تنگ شیشے سے نہ دیکھیں۔انہوں نے کہا تھاکہ ایک پارٹی یا حکومت اسے نہیں کر سکتی، ہمیں مل کر ایک راستہ تلاش کرنا ہوگا۔