نئی دہلی ۔ملت ٹائمز
محمد علم اللہ کی خصوصی رپورٹ
آج یہاں جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جمہوریہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کو بین الاقوامی ہم آہنگی ، امن اور انسانیت کی خاطر کام کرنے کے اعتراف میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا۔ اپنے دو روزہ ہند دورے پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جانب سے اعزازی ڈگری نوازے جانے پر اردوان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی آزادی، خلافت تحریک اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کا آپس میں کافی گہرا رشتہ رہاہے۔گاندھی جی نے اپنے ملک کو آزادی کی تحریک کو خلافت تحریک سے جوڑ کر تاریخی کام کیا تھا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ بھی اسی تحریک کا حصہ ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانی شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی تحریک کے رہنما رہے ہیں۔ اس موقع پرزور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یو این سیکیوریٹی کاونسل بننے کا ہندوستان پوری حق رکھتا ہے۔ ہندوستان کی مستقل رکنیت کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سوا ارب آبادی والے اس ملک کو اس میں جگہ نہیں دی جاتی ہے تب تک ورلڈ آرڈر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل سے ہم انصاف چاہتے ہیں لیکن اس کا جو ڈھانچہ ہے، اس میں اس سے انصاف نہیں مل سکتا۔ یہ دوسری عالمی جنگ سے حاصل ضروریات کی تکمیل کے لئے تشکیل دیا گیا تھا لیکن تب سے اب دنیا کے حالات بہت بدل چکے ہیں اور بدلے حالات کے مطابق ہمیں اس ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا، سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ممالک کے ہاتھ میں پوری دنیا کے ممالک کی قسمت کا فیصلہ دینا مناسب نہیں ہوگا۔ اس میں سوا ارب آبادی والے ہندوستان اور تقریبا اتنی ہی آبادی والے مسلم ممالک کو جگہ دینی ہوگی۔انہوں نے کہا دنیا کو آج نا انصافی کو حل کرنے کے قابل ادارے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ہندوستان اور ترکی جیسے ملک ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔
ترکی کے صدر نے دہشت گردی پر کہا اسلام کا نام لے کر دہشت گردی کو انجام دینااسلام کی توہین ہے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گردی یا اس قبیل کی ناجائز کام کو کسی بھی مذہب سے جوڑ کر دیکھنا انصاف پر مبنی نہیں ہے ۔ انہوں کہا نے کسی ملک کا نام لئے بغیر کہا کہ آج شام اور کچھ دوسرے ملکوں میں آئی ایس سے لڑنے کے نام پر دوسرے دہشت گرد تنظیموں کا استعمال کرنے کی حکمت عملی چلائی جارہی ہے۔ لیکن ایسا کرتے ہوئے دہشت گردی کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی۔اس موقع پر انھوں نے القائدہ اور داعش جیسی تنظیموں کا نام لیکر کہا کہ ان کا اقدام انسانیت کے لئے خطرناک ہے اور ایسی فکر رکھنے والے افراد کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے شام کے موضوع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے شام مہاجرین کے لئے اپنے دروازے وا کئے ہیں جو کہ ان کا پڑوسی ملک بھی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی طور پر دیگر ممالک کو بھی اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنے دورے میں بات چیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ملاقات کافی کامیاب رہی ۔ انھوں نے کہا کہ ترکی ہندوستان کے ساتھ تجارت و معیشت میں ساجھے داری کا خواہش مند ہے ۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ایم اے ذکی نے رجب طیب اردوان کو یونیورسٹی کے ڈاکٹر ایم اے انصاری آڈیٹوریم میں منعقد خصوصی اجلاس میں اس اعزاز سے نوازا ۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے اردوان کے اعزاز میں سپاس نامہ پیش کیا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے اردوان کے اعزاز میں میں کہا کہ مصطفی کمال پاشا اتاترک کے بعد اردوان جدید ترکی کے سب سے اہم قائد بن کر ابھرے ہیں۔ انہوں نے اپنے ملک کو فوج کے اثرات سے آزاد کرایا اور اپنے ملک کی معیشت کو نئی راہ سجھائی ہے۔انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ترکی کے گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانکی پہلی یونیورسٹی ہے جس میں ترکی زبان کی تعلیم دی جاتی ہے۔
پروفیسر احمد نے کہا کہ جس ایم اے انصاری کے نام والے آڈیٹوریم میں مسٹر اردوان کواعزازی ڈگری سے نوازا جا رہا ہے، ان کا ترکی سے گہرا رشتہ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بانی اور 1928سے 1936 تک جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر رہے ایم اے انصاری ترکی کے بلقان جنگ میں وہاں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم لے کر گئے تھے اور زخمیوں کی تمارداری کی تھی۔
اس تقریب میں ہندوستان میں ترکی کے سفیر شاکر اوذگان تورونلار سمیت مختلف ممالک کیسفراء اور اور وزارت خارجہ کے سینئر افسر ان موجود تھے۔ تقریب میں دیگر لوگوں کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پرو وائس چانسلر پروفیسر شاہد اشرف، رجٹررار اے پی صدیقی آئی پی ایس سمیت یونیورسٹی کے ڈین، صدور اور اساتذہ شامل تھے۔