نئی دہلی، (ملت ٹائمز، ایجنسیاں)
کانگریس نے سکما اور کشمیر میں مسلسل دہشت گردانہ حملوں سے جوجھتی فوج کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کھلی چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے جموں کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب پاکستان کی طرف سے دو چوکیوں پر حملے اور دو ہندوستانی جوانوں کی جان لے کر ان کی لاشوں کی توہین کرنے کے واقعہ کے ایک دن بعد منگل کو کہا کہ مرکزی حکومت کو فوج کو اپنے طریقے سے کام کرنے کی کھلی چھوٹ دے دینی چاہیے ۔انہوں نے مودی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ میری 8 سال کی مدت کار میں صرف ایک بار ملک کو اس طرح کے ایک واقعہ سے گزرنا پڑا، لیکن مودی حکومت کے دور میں گزشتہ تین سالوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔وہیں اس مسئلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل نے منگل کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ سرحد پار سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو سخت قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔پٹیل نے کہاکہ کشمیر سے کافی زیادہ پریشان کرنے والی خبریں آئی ہیں، پاکستانی فوج (دہشت گردوں)کی طرف مارے گئے جوان ، پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے خاندانوں کے تئیں میری تعزیت ہے ۔انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا، سرحد پار پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ کشمیر میں پیر کو مارٹر کی بھاری گولہ باری کے درمیان پاکستان کی خصوصی افواج کی ٹیم کنٹرول لائن عبور کر کے ہندوستانی سرحد میں تقریبا 250میٹر تک اندر گھس کر پونچھ سیکٹر میں داخل ہوگئی اور ہندوستان کے دو جوانوں کے سر کو تن سے الگ کر دیا ۔وہیں کشمیر کے کولگام ضلع میں پیر کو حزب المجاہدین کے حملہ آوروں نے بڑا حملہ کرکے سات افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔دہشت گردوں نے پانچ پولیس اہلکاروں اور بینک کے دو ملازمین کو گولی مار دی۔
کانگریس نے سکما اور کشمیر میں مسلسل دہشت گردانہ حملوں سے جوجھتی فوج کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کھلی چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے جموں کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب پاکستان کی طرف سے دو چوکیوں پر حملے اور دو ہندوستانی جوانوں کی جان لے کر ان کی لاشوں کی توہین کرنے کے واقعہ کے ایک دن بعد منگل کو کہا کہ مرکزی حکومت کو فوج کو اپنے طریقے سے کام کرنے کی کھلی چھوٹ دے دینی چاہیے ۔انہوں نے مودی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ میری 8 سال کی مدت کار میں صرف ایک بار ملک کو اس طرح کے ایک واقعہ سے گزرنا پڑا، لیکن مودی حکومت کے دور میں گزشتہ تین سالوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔وہیں اس مسئلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل نے منگل کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ سرحد پار سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو سخت قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔پٹیل نے کہاکہ کشمیر سے کافی زیادہ پریشان کرنے والی خبریں آئی ہیں، پاکستانی فوج (دہشت گردوں)کی طرف مارے گئے جوان ، پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے خاندانوں کے تئیں میری تعزیت ہے ۔انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا، سرحد پار پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ کشمیر میں پیر کو مارٹر کی بھاری گولہ باری کے درمیان پاکستان کی خصوصی افواج کی ٹیم کنٹرول لائن عبور کر کے ہندوستانی سرحد میں تقریبا 250میٹر تک اندر گھس کر پونچھ سیکٹر میں داخل ہوگئی اور ہندوستان کے دو جوانوں کے سر کو تن سے الگ کر دیا ۔وہیں کشمیر کے کولگام ضلع میں پیر کو حزب المجاہدین کے حملہ آوروں نے بڑا حملہ کرکے سات افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔دہشت گردوں نے پانچ پولیس اہلکاروں اور بینک کے دو ملازمین کو گولی مار دی۔